لاپتہ خاورمحمودبازیابسپریم کورٹ نے مقدمہ نمٹادیا

کسی نے غلط کیاتوسزاکاقانون موجودہے،لوگ لاپتہ کیوں ہورہے ہیں؟جسٹس جواد


Numainda Express February 25, 2014
خاورکی بازیابی خوش آئند ہے، باقی لاپتہ افراد بھی بازیاب کرائے جائیں، سماعت ملتوی فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے فورٹ عباس بہاولنگرسے لاپتہ خاورمحمودکی بازیابی پر مقدمہ نمٹادیا جبکہ لاپتہ اخونزادہ کی بازیابی کیلیے وفاقی اور خیبر پختونخوا حکومت کو10 دن کی مہلت دے دی ۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے سماعت کی، خاور محمود کو عدالت میں پیش کردیاگیا۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے اس کامیابی پر پنجاب حکومت کی کاوشوںکوسراہا اورکہا ایک باپ اور بیوی کیلیے اس سے زیادہ پرمسرت لمحہ نہیں ہو سکتا جب ایک عرصے سے لاپتہ بیٹا اورشوہر زندہ سلامت سامنے کھڑا ہو۔ایف آر ٹانک سے لاپتہ اخونزادہ کے بارے میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور نے ایک ہفتے کی مہلت طلب کی اورکہا کہ وزارت دفاع کو ضروری تفتیش کیلیے کہہ دیا جائے گا۔انھوں نے استدعا کی سیکریٹری فاٹا کو بھی اس بارے میں ضروری ہدایات جاری کی جائیں کیونکہ ایف آرکا علاقہ براہ راست فاٹا سیکریٹریٹ کی نگرانی میں ہوتا ہے۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل یوسف قریشی نے بتایا خیبر پختونخوا حکومت ایف سی آرکے تحت شکایت درج کرنے کی مجازنہیں جبکہ اس کیس میں ابتدائی طور پرشکایت کا اندراج ضروری ہے۔ جسٹس جوادنے کہا کہ جوبھی ضروری کارروائی ہوگی وہ متعلقہ اتھارٹی خودکرے گی ۔

جسٹس اعجازافضل خان کا کہنا تھا کہ وزارت دفاع تمام متعلقہ اداروں سے خود رابطہ کرکے ضروری کارروائی کرے۔ جسٹس جواد نے کہا کہ پریشانی کی بات یہ ہے کہ آخر لوگ لاپتہ کیوں ہورہے ہیں،اگرکسی نے کچھ غلط کیا ہے تواسے سزا دینے کے لیے قانون اور طریقہ کار موجود ہے۔ڈی ایس پی ٹانک ریاض الدین نے بتایا ابتدائی تفتیش میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا اس پرجسٹس جواد نے کہاکہ ہمیںکاغذی کارروائی نہیں سنجیدہ کوششیں چاہئیں۔ مزید سماعت5 مارچ کوہوگی۔آن لائن کے مطابق جسٹس جوادنے کہا کہ شہریوں کا تحفظ ریاست کی ذمے داری ہے،لاپتہ افرادکے لواحقین کو جواب دینے کیلیے عدالت کے پاس الفاظ نہیں ہیں ، خاور محمودکی بازیابی خوش آئند ہے، باقی لاپتہ افراد بھی بازیاب کرائے جا ئیں۔اے پی پی کے مطابق فاضل بینچ نے لاپتہ پرویزاحمدکی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

مقبول خبریں