نئے قائد ایوان کے لیے شہباز شریف اور شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی منظور

ویب ڈیسک  اتوار 10 اپريل 2022
شہبازشریف کے تائید و تصدیق کنندہ خواجہ آصف اور رانا تنویر جب کہ شاہ محمود کے عامر ڈوگر اور علی محمد خان ہیں

شہبازشریف کے تائید و تصدیق کنندہ خواجہ آصف اور رانا تنویر جب کہ شاہ محمود کے عامر ڈوگر اور علی محمد خان ہیں

 اسلام آباد: نئے وزیراعظم کے لیے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جو منظور کرلیے گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد اب نئے قائد ایوان کے انتخاب کا عمل شروع ہوچکا ہے جس کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لئے آج دوپہر 2 بجے تک کا وقت دیا گیا تھا۔

متحدہ اپوزیشن کی جانب سے نئے قائد ایوان کے لیے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے گئے ہیں۔  شہبازشریف نے خود کاغذات نامزدگی جمع کروائے اور خواجہ آصف اور رانا تنویر شہباز شریف کے تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ ہیں۔ شہبازشریف کی جانب سے 12 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔

دوسری جانب تحریک انصاف نے بھی میدان کھلا نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور نئے قائد ایوان کے لئے سابق وزیرخارجہ اور پی ٹی آئی کے نائب صدر شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ہیں۔ شاہ محمود قریشی کے تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ عامر ڈوگراورعلی محمد خان ہیں۔ جب کہ شاہ محمود قریشی کی جانب 4 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔

یہ پڑھیں : پی ٹی آئی کے اعتراضات مسترد، شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور

 

سیکریٹری قومی اسمبلی نے دونوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔

نئے قائد ایوان کا انتخاب کل ہوگا

واضح رہے کہ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد قائم مقام اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اعلان کیا تھا کہ نئے وزیر اعظم کا انتخاب کل (بروز پیر) ہوگا۔

انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی دوپہر 2 بجے تک جمع کرائی جاسکتی ہے، اور ان کے مطابق وزارت عظمیٰ کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی 3 بجے تک مکمل کی جائے گی اور نئے وزیر اعظم کا انتخاب مورخہ 11 اپریل بروز پیر ہوگا، جب کہ قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

واضح رہے کہ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی، جس کے بعد عمران خان اب وزیراعظم نہیں رہے۔ اسپیکر اسد قیصر کے مستعفی ہونے کے بعد قائم مقام اسپیکر ایاز صادق نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی کارروائی مکمل کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔