- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
بابراعظم کی کیریئر بیسٹ اننگز کو ایک اور اعزاز مل گیا
کراچی: بابر اعظم کی کیریئر بیسٹ اننگز کو ایک اور اعزاز مل گیا، انہیں آسٹریلیا کے خلاف 196 رنز کو اب تک کی ٹیسٹ چیمپئن شپ کی بہترین پرفارمنس میں شامل کرلیا گیا۔
آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے رواں دورانیہ کا پہلا سیزن ختم ہونے پر آئی سی سی نے اب تک کی بہترین پرفارمنسز کا انتخاب کیا ہے، اس میں جہاں پاکستانی کپتان بابر اعظم کی ریڈ بال کے ساتھ بالادستی کا تذکرہ کیا گیا ہے وہیں پر نیوزی لینڈ کے قائم مقام کپتان ٹام لیتھم کو بھی کافی سراہا گیا ہے جنھوں نے ڈبل سنچری جڑکر بنگلادیش کے خلاف سیریز برابر کرنے میں اہم کردار ادا کیا، ان کی اس کارکردگی کو اب تک کی بہترین ٹیسٹ چیمپئن شپ پرفارمنس قرار دیا گیا ہے۔
انھوں نے کرائسٹ چرچ میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں بنگلادیش کے خلاف 373 گیندوں پر 252 رنز بنائے تھے۔ ان کے بعد بابر اعظم کے آسٹریلیا کے خلاف کراچی میں بنائے گئے 196 رنز موجود ہیں، جس کیلیے انھوں نے 425 بالز کا سامنا کیا تھا۔
یہ مجموعی طور پر ٹیسٹ تاریخ میں چوتھی اننگز کے دوران ساتواں بڑا انفرادی اسکور ہے، وہ اس مقابلے کے چوتھے روز لنچ کے بعد وکٹ پر پہنچے تو پاکستان کی 21 رنز کے دوران 2 وکٹیں گرچکی تھیں، انھوں نے ٹیم کو مشکل سے نکالنے کا آپریشن شروع کیا اور صرف 83 بالز پر ففٹی مکمل کی۔
شارٹ فائن لیگ کی جانب سے شاٹ کھیل کر انھوں نے سنچری بنائی، ڈبل سنچری سے وہ صرف 4 رنز کی دوری پر تھے جب انھیں ناتھن لائن کی گیند پر بیٹ پیڈ کیچ قرار دیا گیا، اگرچہ وہ کیریئر کی پہلی ڈبل سنچری مکمل نہیں کرپائے مگر انھوں نے ٹیم کو شکست کے چنگل سے چھڑاتے ہوئے میچ ڈرا کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔
آسٹریلیا کے ساتھ اسی ہوم سیریز کے راولپنڈی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں اظہر علی نے بھی 361 گیندوں پر 185 رنز بنائے، انھوں نے 535 منٹ کریز پر گزارے تاہم یہ مقابلہ بھی ڈرا ہی ہوا تھا۔
ٹیسٹ چیمپئن شپ کے رواں دورانیہ کے پہلے سیزن کے اختتام پر اب تک کی بہترین پرفارمنسز میں جو روٹ کے بھارت کے خلاف لارڈز میں ناقابل شکست 180 رنز اور بھارت کے رویندرا جڈیجا کے سری لنکا سے موہالی ٹیسٹ میں بنائے گئے ناقابل شکست 175 رنز بھی شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔