محکمہ تعلیم میں کرپشن اور اساتذہ پر پولیس تشدد ٹیچرز کا کالجوں میں تدریسی عمل کا بائیکاٹ آج بھوک ہڑتال

سرکاری کالجوں میں اساتذہ نے بازوئوں پرسیاہ پٹیاں باندھ کراحتجاجی اجلاس میں شرکت کی، 18مارچ کو ایک بار پھر احتجاجی۔۔۔


Staff Reporter February 28, 2014
کالج اساتذہ کے احتجاج کے باعث ڈی جے کالج میں طلبا موجود اور اساتذہ غیرحاضر ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

صوبے کے سرکاری کالجوں کے اساتذہ نے پولیس تشدد اورمحکمہ تعلیم میں جاری کرپشن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کالج میں تدریسی عمل کا بائیکاٹ کیا۔

کراچی سمیت تمام ریجنز کے سرکاری کالجوں میں اساتذہ نے بازوؤں پرسیاہ پٹیاں باندھ کراحتجاجی اجلاس منعقدکیے اساتذہ کی جانب سے ہڑتال کے سبب کالجوں میںتدریس نہیں ہوسکی ، سرکاری کالجوں میں ہڑتال کا اعلان سندھ پروفیسرزاینڈ لیکچررزایسوسی ایشن(سپلا) کی جانب سے کیا گیا تھا، دوسری جانب گورنمنٹ ڈگری کالج گلشن اقبال میں سندھ پروفیسرزاینڈ لیکچررزایسوسی ایشن (سپلا) کراچی ریجن کے صدر پروفیسر فیروز صدیقی نے دیگررہنماؤں کے ہمراہ احتجاجی اجلاس منعقد کیا،اس موقع پر سپلا کے سینئرنائب صدرپروفیسرکریم ناریجو اور پروفیسر عامرالحق بھی موجود تھے۔

اجلاس کے بعد سپلا رہنماؤں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ آج (جمعہ سے) پریس کلب پر پولیس تشدداورصوبائی محکمہ تعلیم کے رویے اورجاری کرپشن کے خلاف بھوک ہڑتال کی جائے گی اور روزانہ ایک سرکاری کالج کے اساتذہ بھوک ہڑتال میں شریک ہونگے، مطالبات تسلیم ہونے اورمحکمہ تعلیم میں کرپشن کے خاتمے تک بھوک ہڑتال اور احتجاج جاری رہے گا،

18 مارچ کو اساتذہ ایک بار پھرڈی جے سندھ گورنمنٹ سائنس کالج سے ریلی کی شکل میں نکلیں گے اور وزیر اعلیٰ ہاؤس جاکر احتجاج کریں گے، انھوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے اپیل کی کہ وہ محکمہ تعلیم کی ایما پر اساتذہ پر کیے گئے تشدد کا ازخود نوٹس لیں۔

مقبول خبریں