- نند کی شادی پر انگوٹھی اور ٹی وی دینے پر بیوی نے شوہر کو قتل کروادیا
- وزیراعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کردیا
- باجوڑ میں برساتی نالے میں پھنسنے والی خاتون کے ہاں 4 بچوں کی پیدائش
- جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ عدم مساوات ہے، وزیراعظم
- غزہ سے متعلق احتجاج؛ جامعہ کراچی کا امریکی یونیورسٹیز کے اساتذہ و طلبہ سے اظہار یکجہتی
- مقتول قرار دی گئی بچی 3 سال بعد مل گئی، پولیس نے ملزم سے اقبال جرم بھی کرالیا تھا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کا 15 رکنی اسکواڈ کیا ہو؟ ہرشا بھوگلے نے بتادیا
- عراق میں ہم جنس پرستی پر 15 سال قید کی سزا کا قانون منظور
- لاہور کے اسپتال میں ڈکیتی، ڈاکوؤں نے مریضوں اور عملے کو لوٹ لیا
- پی سی بی نے قومی ٹیم کے کوچز کا باقاعدہ اعلان کردیا
- وزیراعظم کی صدر اسلامی ترقیاتی بینک سے ملاقات، مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ
- عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے این آر او چاہتے ہیں جو انہیں نہیں ملے گا، عظمی بخاری
- برطانیہ؛ بچیوں کیساتھ جنسی زیادتی پر 24 ملزمان کو 346 سال قید
- خراب پرفارمنس؛ صائم، عثمان، اعظم خان کا مستقبل کیا ہوگا؟ کپتان کا بیان آگیا
- کراچی میں دیوروں کے ہاتھوں بھابھی قتل
- کراچی اور بلوچستان پولیس کو مطلوب بی ایل اے کا دہشتگرد ساتھی سمیت گرفتار
- رشتے دار کو خون دینے اسپتال آنے والا نوجوان حادثے میں جاں بحق
- امریکی جامعات میں اسرائیل مخالف مظاہرین پر پولیس کا حملہ؛ متعدد طلبا زخمی
- ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ میں مختلف ممالک کا اظہار دلچسپی
بھارتی عدالت نے حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنا دی
نئی دہلی: بھارتی عدالت نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کوجھوٹے الزامات پر دو بار عمر قید اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو بھارتی عدالت نے دہشت گردی کی معاونت کے جھوٹے الزام میں عمر قید کی سزا سنا دی۔
حریت رہنما کو مارچ 2019 میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید کیا گیا تھا اور اگلے ماہ بھارت کی تفتیشی ایجنسی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی نے 2 برس پرانے دہشت گردی اورر علیحدگی پسندی کے لیے فنڈنگ کے ایک کیس میں کالے قانون ٹاڈا کے تحت یاسین ملک کو تحویل میں لے لیا تھا۔
یاسین ملک پر مختلف بھارتی حکومتوں کے جھوٹے مقدمات کی فہرست کافی لمبی ہے لیکن یہ ہتھکنڈے زندگی کے کئی برس جیلوں اور لاک اپ میں گزارنے والے یاسین ملک کو جدوجہد آزادیٔ کشمیر کی تحریک سے علیحدہ نہ کرسکے۔
حریت رہنما یاسین ملک پر 1990 میں بھارتی فضائیہ کے 4 افسران کو قتل کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا تاہم 1995 میں اس کیس میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے اسٹے آرڈر جاری کیا تھا جسے اپریل 2019 میں اسی عدالت نے ختم کر دیا تھا۔
بھارتی عدالت میں یاسین ملک پر 1989 میں مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ مفتی محمد سعید کی بیٹی ربیعہ سعید کو اغوا کرنے کی منصوبہ بندی کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔
قبل ازیں عدالت میں ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دلیر کشمیری رہنما یاسین ملک نے کہا تھا کہ میں یہاں بھیک نہیں مانگوں گا۔ آپ نے جو سزا دینی ہے دے دیجیے۔ لیکن میرے کچھ سوالات کا جواب دیجیے۔
یایسن ملک نے عدالت سے پوچھا کہ اگر میں دہشت گرد تھا تو بھارت کے 7 وزیراعظم مجھ سے ملنے کشمیر کیوں آتے رہے؟ وزیراعظم واجپائی کے دور میں مجھے پاسپورٹ کیوں جاری ہوا؟
یایسن ملک نے مزید کہا کہ اگر میں دہشت گرد تھا تو پورے کیس کے دوران میرے خلاف چارج شیٹ کیوں نہ فائل کی گئی؟ اگر میں دہشت گرد تھا تو مجھے بھارت سمیت دیگر ممالک میں لیکچر دینے کا موقع کیوں دیا گیا؟
اس پر عدالت نے کہا کہ ان باتوں کا وقت گزر گیا۔ اگر آپ کو سزا کے حوالے سے کچھ کہنا ہے تو بولیں۔ حریت رہنما نے جواب دیا کہ میں عدالت سے بھیک نہیں مانگوں گا۔ جو عدالت کو ٹھیک لگے وہ کرے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی عدالت کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج بھارتی جمہوریت اور اس کے نظامِ انصاف کے لیے سیاہ دن ہے۔ بھارت یاسین ملک کو جسمانی طور پر قید کر سکتا ہے لیکن وہ اس آزادی کے تصور کو کبھی قید نہیں کر سکتا جس کی وہ علامت ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ بہادر حریت پسند رہنما کو عمر قید کی سزا کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تحریک جلا بخشے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔