گلوکارسدھو کی موت اور ان کے گانوں میں حیرت انگیز مماثلت کے سوشل میڈیا پر تبصرے

سدھو کا ایک گانے کا نام 295 تھا اور ان کی موت بھی 29مئی کو ہی ہوئی ہے


ویب ڈیسک May 30, 2022
سدھو نے 15 مئی کو اپنا آخری گانا لاسٹ رائیڈ یوٹیوب چینل پر جاری کیا تھا( فائل فوٹو)

مشہور بھارتی گلوکارسدھو موسے والاکی موت اور ان کے گانوں میں حیرت انگیز مماثلت کو لے کر سوشل میڈیا پر تبصرے کیے جا رہے ہیں۔

گزشتہ روز بھارتی پنجاب کے معروف ریپ سنگر اور کانگریس رہنما سدھو موسے والا کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا تاہم ان کی موت کے بعد گلوکار کے گانوں اور ان کی ہلاکت میں دکھائی دینے والی مماثلت کے بارے میں سوشل میڈیا پر تبصرے کیے جا رہے ہیں۔

سدھو موسے والا کے مداحوں کا ایک طبقہ آنجہانی گلوکار کے گانوں کے ناموں اور اس کی موت کے درمیان گہرے تعلق کو دیکھ رہا ہے۔

سوشل میڈیا میں جاری تبصروں کے مطابق چند ہفتوں قبل سدھو موسے والا کا ایک گانا ''دا لاسٹ رائیڈ''(آخری سفر) کے نام سے 15 مئی کو یوٹیوب پر ریلیز ہوا تھا، اسی طرح کچھ عرصہ قبل ان کا ایک گانا 295 کے نام سے بھی ریلیز کیا گیا تھا اور اتفاق کی بات یہ ہے کہ ان کی موت 29 مئی (295) کو ہی ہوئی ہے۔





یہاں حیران کن بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنا آخری گانا 'دی لاسٹ رائیڈ' امریکی ریپر'' توپاک شکور'' کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے گایا تھا، اور توپاک کوبھی 1996 میں ان کی گاڑی پر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔

آنجہانی گلوکار کی موت اور گانے میں حیران کن مماثلت سامنے آگئی

سدھو نے یوٹیوب پر گانا اپ لوڈ کیا تو اُس گاڑی کی تصویر بھی پوسٹ کی جو توپاک اپنی زندگی کے آخری دن چلا رہے تھے۔ سوشل میڈیا پرکئی مداحوں نے گلوکار کے آخری گانے اور ان کی وفات میں حیران کن مماثلت کی نشاندہی کی ہے۔

آنجہانی گلوکار کی موت اور گانے میں حیران کن مماثلت سامنے آگئی

فیضی نامی ٹوئٹر صارف نے کہا کہ 'آخری سفر' نامی گانا ریلیز کرنے کے صرف دو ہفتے بعد سدھو کو ان کی گاڑی میں قتل کر دیا گیا۔


آنجہانی گلوکار کی موت اور گانے میں حیران کن مماثلت سامنے آگئی

ایک مداح نے نشاندہی کی کہ'' آخری گانے کی شاعری میں کسی ایسے شخص کی طرف اشارہ ہے جو جوانی میں انتقال کر گیا ہے''۔

آنجہانی گلوکار کی موت اور گانے میں حیران کن مماثلت سامنے آگئی

کچھ مداحوں نے یہ بھی بتایا کہ پچھلے سال پنجابی گلوکار نے ٹریک 295 نامی گانا ریلیز کیا تھا، آج ان کی وفات کے دن بھی تاریخ کے ہندسے وہی ہیں، 29 واں دن اور پانچواں مہینہ یعنی 29 مئی۔

یاد رہے کہ سدھو موسے والا کو اتوار کے روز نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا کہا جارہا ہے کہ سدھو کی گاڑی پر 30 کے قریب گولیاں داغی گئیں لیکن ان کے ساتھ موجود 2 ساتھی صرف زخمی ہی ہوئے۔

خیال رہے کہ جلد پاکستان کا دورہ کرنے کا اعلان کرنے والے گلوکار سدھو موسے والا نے 2022 کے الیکشن سے قبل کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور مانسہ ضلع سے کانگریس کے ٹکٹ پر ریاستی اسمبلی کا انتخاب لڑا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے