- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
عراق میں زیرِ آب چھپا 3400 سال پرانا شہر خشک سالی میں ظاہر ہوگیا
اربل: رواں سال عراق میں شدید خشک سالی کے باعث دریائے دجلہ سے 3,400 سال پرانا شہر نمودار ہوا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ 2000 قبل مسیح کی میتنی سلطنت کا مرکز تھا۔
کردستان آرکیالوجی آرگنائزیشن کے ماہرین آثار قدیمہ اور جرمنی کی یونیورسٹی آف فریبرگ اور یونیورسٹی آف ٹوبینگن کے ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے وسیع شہر کے بڑے حصوں کی کھدائی کی جس میں ایک محل، دیواروں اور میناروں پر مشتمل بڑی عمارتوں، کثیر المنزلہ اسٹوریج بلڈنگ اور ایک صنعتی کمپلیکس دریافت کیا گیا۔
فریبرگ یونیورسٹی نے اپنی پریس ریلیز میں کہا کہ عراق اور خاص طور پر ملک کا جنوبی حصہ مہینوں سے شدید خشک سالی سے متاثر ہے جس کی وجہ سے فصلوں کو خشکی سے بچانے کے لیے دسمبر سے موصل کے ذخائر سے بڑی مقدار میں پانی نکالا جا رہا ہے۔
پانی کی سطح میں کمی کی وجہ سے عراقی کردستان کے کیمون خطے پر واقع کانسی کے زمانے کا شہر دوبارہ نمودار ہوا جو کئی دہائیوں پہلے ڈوب گیا تھا۔
سائنسدانوں نے عراقی کرد علاقے دوہوک میں ڈائریکٹوریٹ برائے نوادرات اور ورثہ کے تعاون سے شہر کا تجزیہ کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔