- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
پنجاب کابینہ؛ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فی صد اضافے کی منظوری
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں صوبے کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فی صد اضافے کی منظوری دے دی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبائی کابینہ نے مالی سال 2022-23 کی بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی، جس کے مطابق صوبے میں وفاق کی طرز پر تمام ایڈہاک ریلیف، تنخواہوں میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت 15 فی صد اضافی تنخواہ کے ساتھ 15 فی صد ڈسپیرٹی الاؤنس بھی دے گی، جو صرف مخصوص سرکاری محکموں کے ملازمین ہی کو ملے گا۔
صوبائی کابینہ نے اجلاس میں پنشنرز کے لیے بھی اچھی خبر سنا دی، جس کے مطابق پنشن میں 5 فی صد اضافے کی تجویز کے برعکس 15 فی صد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔پنجاب کابینہ نے مجموعی طور پر 3229 ارب روپے کا بجٹ پیش کرنے کی منظوری دی۔
اجلاس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام 2022-23 کی منظوری کے علاوہ کینسر کے مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی کے لیے ایم او یو کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا کہ بجٹ دستاویز صوبائی وزراء، چئیرمین پی اینڈ ڈی، سیکرٹری خزانہ اور متعلقہ حکام نے دن رات محنت کر کے تیار کی۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ بجٹ میں صوبے کے عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف دینے کے لیے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔میں ہمیشہ مشاورت پر یقین رکھتا ہوں۔حالیہ بجٹ سیاسی و انتظامی ٹیم کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔اجلاس میں صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کی، جس میں پنجاب کابینہ کے پہلے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔
پنجاب کے نئے مالی سال 2022-23 کے لیے 3226 ارب روپے کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔