بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو دیا گیا ریلیف ختم، نئی ترمیم منظور

اسٹاف رپورٹر  بدھ 29 جون 2022
بجٹ میں دیے گئے ریلیف کو قومی اسمبلی میں ترمیم کے ذریعے ختم کیا گیا (فوٹو: ٹوئٹر)

بجٹ میں دیے گئے ریلیف کو قومی اسمبلی میں ترمیم کے ذریعے ختم کیا گیا (فوٹو: ٹوئٹر)

 اسلام آباد: قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس پر دیے گئے ریلیف کو ختم کر کے نئی ترمیم منظور کرلی جس کے تحت ماہانہ پچاس ہزار سے ایک لاکھ روپے  کمانے والے کو اضافی رقم پر ڈھائی فیصد کی شرح سے ٹیکس دینا ہوگا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو دیا گیا ریلیف ترمیم کر کے ختم کردیا جس کے بعد اب تنخواہ دار طبقے کے لئے نئی ٹیکس شرح عائد کی گئی ہے۔

منظور کی جانے والی ترمیم کے مطابق ماہانہ 50 ہزار روپے تک تنخواہ لینے والوں پر کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا جبکہ اس سے زائد اور ایک لاکھ روپے تک ماہانہ تنخواہ پر ڈھائی فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔

علاوہ ازیں ماہانہ 1 سے دو لاکھ روپے تنخواہ دار طبقے کو 15 ہزار روپے فکس ٹیکس جبکہ اس کے علاوہ ایک لاکھ روپے سے اضافی رقم پر 12.5 فیصد کی شرح سے ماہانہ ٹیکس دینا ہوگا۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی سے فنانس بل 23-2022 کثرت رائے منظور

قومی اسمبلی میں منظور کی جانے والی ترمیم کے بعد ماہانہ 2 سے 3 لاکھ تنخواہ والوں پر 1 لاکھ 65 ہزار روپے سالانہ جبکہ 2 لاکھ سےاضافی رقم پر 20 فیصد ماہانہ ٹیکس عائد ہوگا۔

اسی طرح ماہانہ 3 سے 5 لاکھ روپے تںخواہ لینے والوں پر 4 لاکھ 5 ہزار روپے سالانہ جبکہ 3 لاکھ روپے سے اضافی رقم پر 25 فیصد ماہانہ ٹیکس عائد کردیا گیا ہے جبکہ ماہانہ 5 سے 10 لاکھ روپے  تنخواہ والوں پر 10 لاکھ روپے سالانہ اور 5 لاکھ روپے سے اضافی رقم پر32.5  فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد  کیا گیا ہے۔

ترمیم منظور ہونے کے بعد ماہانہ 10 لاکھ روپے سے زاید کی ماہانہ تںخواہ لینے والوں پر  29 لاکھ روپے سالانہ جبکہ 10 لاکھ روپے سے اضافی رقم پر 35 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔