وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی  قطری ہم منصب سے ملاقات، دلچسپی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال

عامر الیاس رانا  بدھ 24 اگست 2022
فوٹو ٹویٹر

فوٹو ٹویٹر

دوحہ: وزیراعظم محمد شہبازشریف نے قطر کے وزیراعظم اور وزیر  داخلہ شیخ خالد بن خلیفہ بن عبدالعزیز الثانی سے ملاقات کی۔ وزیراعظم کابینہ کے سینئر ارکان کے ہمرا سرکاری دورے پر دوحہ پہنچے ہیں۔

دونوں رہنماؤں نے بات چیت کے دوران اپنے اپنے فریقین کی قیادت کی اور دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا جبکہ مشترکہ دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان روابط میں بڑھتی ہوئی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون ,خاص طور پر تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے توانائی کے شعبے بشمول قابل تجدید ذرائع، انفراسٹریکچر، نقل و حمل، زراعت اور لائیو اسٹاک اور سیاحت میں قطر کے ساتھ تعلقات کو گہرا اور متنوع بنانے میں حکومت  پاکستان کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے قطر کو فیفا ورلڈ کپ 2022 کی میزبانی پر مبارکباد دی اور دنیا کے سب سے بڑے کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد میں قطر کے عوام اور حکومت کی کامیابی کی خواہش کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے قطر میں مقیم پاکستانیوں کی دیکھ بھال پر قطری قیادت کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کے انسانی وسائل کی بھرپور صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ پاکستانیوں کے لیے مزید مواقع تلاش کرنے کے لیے قطری قیادت کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں جو اپنی مہارت اور کاروبار کے ذریعے قطر کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی قطری تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی پیش کش

افغانستان کی تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر اعظم نے تعمیری مشغولیت کی اہمیت اور عالمی برادری کو انسانی اور اقتصادی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے افغان عوام کے لیے اپنی حمایت بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیراعظم نے افغانستان میں امن اور مفاہمت کے لیے قطر کی کوششوں کے ساتھ ساتھ ملک کے لیے اس کی انسانی امداد کو سراہا۔

دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور قطر کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جن کی جڑیں مشترکہ عقیدے اور اقدار کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں قریبی دوطرفہ تعاون پر مشتمل ہیں۔ دونوں ممالک علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر بھی قریبی  ہم آہنگی  رکھتے  ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔