پاکستان کرکٹ؛ بیٹنگ سائٹس کی تشہیر پر پابندی کا فیصلہ

سلیم خالق  پير 5 ستمبر 2022
سروگیٹ ایڈورٹائزنگ پر پی ایس ایل فرنچائز آفیشل کے دلائل قائل نہ کرسکے۔ فوٹو: فائل

سروگیٹ ایڈورٹائزنگ پر پی ایس ایل فرنچائز آفیشل کے دلائل قائل نہ کرسکے۔ فوٹو: فائل

پاکستان کرکٹ میں جوئے کی ویب سائٹس پر پابندی کا فیصلہ کرلیا گیا۔

جوئے کی کمپنیز نام بدل کر پاکستانی مارکیٹ میں داخل ہو چکی ہیں، ’’ایکسپریس‘‘ نے سب سے پہلے گذشتہ برس اس کی نشاندہی کر دی تھی مگر پی سی بی نے پی ایس ایل اور پھر ہوم سیریز میں بھی یہ سلسلہ جاری رہنے دیا،نئے طریقہ کار کے تحت بیٹنگ کمپنیز اپنے نام میں معمولی فرق سے پاکستان میں بھی تشہیر کرتی ہیں، زیادہ تر ’’نیوز‘‘ کا لفظ شامل کر لیا جاتا ہے،یہ سروگیٹ ایڈورٹائزنگ کہلاتی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ دنوں پی ایس ایل کی جنرل کونسل میٹنگ میں اس حوالے سے گرماگرم بحث ہوئی،چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے سب پر واضح کر دیا کہ اس قسم کے معاملات میں ان کی ’’زیروٹالیرنس‘‘ پالیسی ہے، پاکستان کرکٹ میں وہ بیٹنگ کمپینز کی تشہیر برداشت نہیں کر سکتے، غیرملکی بڑے برانڈز کو یہاں لائیں ایسی کمپنیز کو نہیں، اس وقت ایک فرنچائز آفیشل کی ان سے طویل بحث بھی ہوئی لیکن وہ چیئرمین کو قائل نہ کر سکے۔

ایک فرنچائز اونر نے بھی اس معاملے میں کچھ نکتے اٹھائے، یہ کہا گیا کہ آئی سی سی اور دیگر بورڈز بھی ’’سروگیٹ ایڈورٹائزنگ‘‘ کی اجازت دے رہے ہیں، مگر رمیز راجہ نے واضح کر دیا کہ ہم ایسا نہیں کر سکتے۔

ذرائع نے بتایا کہ پہلے پی سی بی کی جانب سے کہا گیا تھا کہ موجودہ معاہدے مکمل کر لیں مگر اب چیئرمین نے مکمل پابندی کا عندیہ دے دیا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان کی بعض حالیہ سیریز میں بھی بیٹنگ کمپنیز نے نام بدل کر اسپانسرشپ کی تھی۔

گزشتہ برس پی ایس ایل میں ایسا ہونے پر ’’ایکسپریس‘‘ کی نشاندہی پر اس وقت کی وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے کہا تھا کہ ’’ ملک کو بدنام کرنے والی ایسی سرگرمیوں کا پی سی بی کو نوٹس لینا چاہیے‘‘۔اس وقت بھی رمیز راجہ نے ’’سروگیٹ ایڈورٹائزنگ‘‘ پر غصے کا اظہار کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔