- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
وزیراعظم کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کی ترقی
لاہور: اسپیشل کورٹ سینٹرل کے جج اعجازِ حسن اعوان کو ترقی مل گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کو گریڈ 22 میں ترقی دے دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس؛ وزیراعظم کے بیٹے سلیمان شہباز اشتہاری قرار
بطور سیشن جج 7 سال مکمل ہونے پر دو سیشن ججز کو گریڈ 22 میں ترقی دیدی گئی۔ ترقی پانے والوں میں اعجازِ حسن اعوان اور طاہر نواز خان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے نے وزیراعظم شہباز شریف اور پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کے خلاف 16 ارب کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کر رکھا ہے، جس کی سماعت خصوصی عدالت میں ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔