- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
- باریک سوئیوں سے بنی وائرس کش سطح تیار
مارک ووڈ کی تیز رفتار بولنگ نے سب کو ہکا بکا کردیا
کراچی: مارک ووڈ کی تیز رفتار باؤلنگ نے سب کو ہکا بکا دیا جب کہ انجری ٹھیک ہوتے ہی انگلش پیسر کے جسم میں بجلیاں دوڑنے لگیں۔
انگلش فاسٹ باؤلر مارک ووڈ مارچ میں کہنی کی انجری کا شکار ہوئے تھے جس کی وجہ سے انہیں تقریباً 7 ماہ تک کھیل سے دور رہنا پڑا۔ پاکستان کے خلاف تیسرے ٹی 20 کی صورت میں انہوں نے طویل عرصے بعد اپنا پہلا مسابقتی میچ کھیلا اور اس میں تیز ترین باؤلنگ سے سب کو حیران کر دیا۔
ووڈ نے 2 بار 156 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کی، اس پیس کے سامنے بابر اعظم، افتخار احمد اور حارث رؤف بے بس دکھائی دیے، انہوں نے تینوں کو آؤٹ کیا۔
کمنٹری باکس میں موجود پاکستان کی سابق پیس جوڑی وقار یونس اور وسیم اکرم بھی مارک ووڈ کی تیز باؤلنگ سے حیران رہ گئے۔
میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انگش پیسر نے کہا کہ میں فارغ رہ کر تھک چکا تھا، یہ مارچ کے بعد انگلینڈ کے لیے میرا پہلا میچ تھا، اس عرصے کے دوران میں نے اپنے کلب ای شنگٹن کے لیے صرف ایک میچ کھیلا، اس لیے مجھے میدان میں اترے کافی وقت ہو گیا تھا، 7 ماہ کا آرام آپ کو بہت تازہ دم کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ میں نے مکمل رفتار سے بولنگ کی، آخر میں کچھ تھک بھی گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ 20 سال کے مختصر وقت میں پوری قوت صرف کرنا ممکن نہیں، میں نے جم میں کافی وقت گزارا، خوب رننگ بھی کی مگر اس کا موازنہ میدان میں گزارے وقت کے ساتھ نہیں ہو سکتا، اب میری کوشش ہوگی کہ اپنے اس ردھم کو نہ صرف برقرار رکھوں بلکہ آنے والے ورلڈ کپ کے لیے بھی پوری طرح تیار رہنا چاہتا ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔