- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
روس نے یوکرین کے4 علاقوں سے الحاق کیخلاف قرارداد ویٹو کردی
نیویارک: روس نے 4 یوکرینی علاقوں کے الحاق کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد ویٹو کردی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کی جانب سے یوکرین کے4 علاقوں کے الحاق کے خلاف امریکا نے قرارداد اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں پیش کی جسے روس نے ویٹو کردیا۔
قرارد داد میں روس کے اقدام کی مذمت اور یوکرین کی سرحدوں میں تبدیلی کو تسلیم نہ کرنے پر زور دیا گیا تھا۔ قرارداد میں روس سے 24 فروری تک یوکرین سے انخلا کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔
سلامتی کونسل کے 15 میں سے 10 ارکان ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 4 ممالک غیر حاضر رہے۔ غیرحاضر ممالک میں چین، برازیل، بھارت اور گبون شامل تھے۔ روسی صدر نے یوکرین کے علاقوں ڈونیٹسک،لوہانسک، خیرسون اور زاپورزیا کے روس کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔