بینک ڈکیتی میں ملوث سیکیورٹی گارڈ سمیت 5 ملزم گرفتار

لوٹے گئے80لاکھ نہیں ملے،رقم پشاور منتقل،پولیس پارٹی ملزمان کی گرفتاری کیلیے روانہ


Staff Reporter March 22, 2014
پولیس بینک سے لوٹی جانے والی رقم ملزم رحمت سمیر سے برآمد کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔فوٹو:ایکسپریس نیوز

ضلع سینٹرل پولیس نے اورنگی ٹاؤن کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے حبیب بینک سے 80 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہونے والے مرکزی ملزم سیکیورٹی گارڈ سمیت 5ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

گرفتار ملزمان کے قبضے سے لوٹی گئی رقم نہیں ملی،پولیس پارٹی ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کیلیے پشاور روانہ ہوگئی،تفصیلات کے مطابق یوسف پلازہ کے علاقے بلاک نمبر16میں جمعرات کی شام کو نجی بینک کی برانچ سے ہاکس وے نجی سیکورٹی کمپنی کا گارڈ رحمت سمیر ساتھی سیکیورٹی گارڈ اور اپنے 4ساتھیوں کے ہمراہ 80لاکھ روپے سے زائد رقم لوٹ کر فرار ہوگیا تھا جس کا مقدمہ پولیس24گھنٹے گذرنے کے بعد بھی درج نہیں کرسکی تھی،ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے خفیہ اطلاع پر اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ میں ایک اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم سیکیورٹی گارڈ رحمت سمیر سمیت5ملزمان کو گرفتارکرلیا اورانہیں تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کرکے تفتیش شروع کردی گئی ،ذرائع کے مطابق پولیس بینک سے لوٹی جانے والی رقم ملزم رحمت سمیر سے برآمد کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم رحمت سمیر نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ اس کے دیگر ساتھی لوٹی جانے والی رقم لے کر پشاور روانہ ہوگئے ہیں جس پر ایس ایس پی سینٹرل مقدس حیدر نے ایک پولیس پارٹی کو پشاور روانہ کردیا ہے جو وہاں کی مقامی پولیس کی مدد سے گرفتار ملزم رحمت سمیر کی نشاندھی پر اس کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائی کریں گے ، اس ضمن میں ایس ایس پی مقدس حیدر سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم رابطہ نہ ہوسکا ، ایس ایس پی انویسٹی گیشن زاہد حسین نے بتایا کہ پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا ہے جس کے باعث بینک ڈکیتی کی تفتیش آپریشنل پولیس ہی کررہی ہے۔

انویسٹی گیشن پولیس مقدمہ درج ہونے کے بعد ہی تفتیش کرے گی،بعدازاں ایس ایچ او عرفان کوبرا نے بتایا کہ مرکزی ملزم رحمت سمیر سمیت کوئی بھی گرفتار نہیں ہوا ہے ، اور نہ ہی مقدمہ درج ہوسکا ، انھوں نے کہا کہ مذکورہ نجی سیکیورٹی کمپنی کا ہیڈ آفس پشاور میں قائم ہے جبکہ لاہور ، اسلام آباد ، ملتان اور فیصل آباد میں ان کے سب آفس قائم ہے ، انھوں نے انتہائی افسوس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں اس کمپنی کا کوئی دفتر موجود نہیں ہے،بینک انتظامیہ کو معلوم تھا کہ اس کمپنی کا کوئی بھی دفتر کراچی میں موجود نہیں ہے اس کے باوجود اس کمپنی کے گارڈ رکھے ہوئے تھے،انسپکٹر عرفان کوبرا کا کہنا ہے کہ پولیس نے بینک عملے کو بھی شامل تفتیش کیا ہوا ہے۔

مقبول خبریں