- بھارت نے 12پاکستانی ماہی گیروں کو رہا کر دیا،106 ماہی گیرتاحال بھارتی جیلوں مقید
- پرویزالہیٰ کے ڈرائیوراور گن مین سے شراب کی بوتلیں برآمد، مقدمہ درج
- لوگ بے روزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کررہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ
- عمران خان کا فواد چوہدری کے آئینی حقوق کیلیے چیف جسٹس کو خط
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، دہشت گرد کمانڈر ہلاک
- پاکستان سپر لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے، نجم سیٹھی
- گلگت بلتستان میں 3 جدید سائنس لیبارٹریاں بنانے پر اتفاق
- سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر پانچ بچوں کی ماں قتل
- حکومت اور اپوزیشن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان
- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
- اسلام آباد میں پیر کو چھٹی کا اعلان
- امریکی رکن کانگریس نے اے آئی سافٹ ویئر سے لکھی تقریر پڑھ ڈالی
- بسکٹ ہمارے وزن میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق
- جرمنی نصب کی جانے والی آئی میکس اسکرین نے دو گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیے
- مری ڈسٹرکٹ اسپتال کی مسروقہ تینوں ڈائیلاسز مشین برآمد، ڈاکٹراور خریدار گرفتار
ٹیلی گرام کے بانی نے صارفین کو واٹس ایپ کے استعمال سے خبرادر کردیا

(فوٹو: فائل)
دبئی: میسیجنگ ایپ ٹیلی گرام کے بانی نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ ان کا فون ہیک نہ کیا جائے تو وہ واٹس ایپ کے علاوہ کوئی بھی میسیجنگ ایپ استعمال کریں۔
پیول ڈیوروف نے گزشتہ ہفتے واٹس ایپ کی جانب سے کی جانے والی سیکیورٹی نشاندہی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ نقص ہیکر کو کسی بھی شخص کے نمبر پر ایک نقصان دہ ویڈیو بھیج کر فون کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی صلاحیت دیتا ہے۔
انہوں نے ٹیلی گرام پر دعویٰ کیا کہ ہیکروں کو واٹس ایپ صارفین کے فون میں ہر چیز تک رسائی ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال ہمیں واٹس ایپ کے متعلق کسی مسئلے کا علم ہوتا ہے جو صارفین کی ڈیوائسز کو خطرے میں ڈال دیتا ہے۔ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ کون ہیں اگر آپ کے فون میں واٹس ایپ ہے تو آپ کے فون میں موجود ہر ایپ کے تمام ڈیٹا تک رسائی ممکن ہے۔
روس سے خود ساختہ جلاوطن ہونے والے روسی ارب پتی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کے یہ نقائص خفیہ طور پر ڈالے گئے ہیں تاکہ حکومتیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ہیکرز اِنکرپشن اور دیگر سیکیورٹی اقدامات کی خلاف ورزی کر سکیں۔
پیول ڈیوروف اس سے پہلے بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ جب تک واٹس ایپ کے کام کرنے کے طریقے میں بنیادی تبدیلیاں نہیں کی جاتیں، یہ ایپ کبھی بھی محفوظ نہیں ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔