ارشد شریف قتل کیس کا ٹرائل پاکستان میں ہوسکتا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ

ویب ڈیسک  بدھ 16 نومبر 2022
عمران فاروق قتل کیس کا ٹرائل بھی پاکستان میں ہوا تھا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ (فوٹو فائل)

عمران فاروق قتل کیس کا ٹرائل بھی پاکستان میں ہوا تھا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ (فوٹو فائل)

 اسلام آباد: ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ فراہم نہ کرنے کے خلاف مرحوم کی والدہ کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے ہیں کہ ارشد شریف قتل کیس کا ٹرائل پاکستان میں بھی ہو سکتا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مرحوم ارشد شریف کی والدہ کی جانب سے پوسٹ مارٹم رپورٹ فراہم نہ کیے جانے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ ارشد شریف کی والدہ کو فراہم کر دی گئی ہے۔

درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کی جب کہ ارشد شریف کی والدہ کی جانب سے وکیل بیرسٹر شعیب رزاق عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ اتوار کے روز ارشد شریف کی والدہ کو پوسٹ مارٹم رپورٹ دے دی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیس سے متعلق یہاں کیا ہو رہا ہے؟۔ وکیل بیرسٹر شعیب رزاق نے جواب دیا یہاں کچھ نہیں ہو رہا۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہماری ایک درخواست جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لیے بھی زیر التوا ہے۔ پاکستان میں بھی ایف آئی آر ہوسکتی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ویسے تو ٹرائل بھی پاکستان میں ہوسکتا ہے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس کا ٹرائل بھی پاکستان میں ہوا تھا۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے رپورٹ فراہم نہ کیے جانے سے متعلق درخواست نمٹادی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔