- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
اغوا ہونے والی بیٹی 51 سال بعد والدین کو مل گئی
ٹیکساس: امریکا میں یکساں ڈی این اے کی تصدیق کے بعد ایک خاتون اپنے والدین کو 51 برس کے طویل عرصے بعد دوبارہ مل گئی۔
ٹیکساس کے خاندان کے مطابق ان کی بیٹی کا ڈی این اے ، شجرہ بتانے والی سروس 23 اینڈ می سے معلوم کیا گیا ہے اور اس طرح پانچ عشرے قبل اغوا ہونے والی بیٹی اپنے گھر لوٹ آئی ہے۔
1971 میں میلیسا ہائی اسمتھ کی عمر صرف 22 ماہ تھی جب اس کی آیا اسے لے کر فرار ہوگئی تھی۔ تاہم اس واقعے کے بعد میلیسا کا نام بدل کر میلانی رکھ دیا گیا جو اس پورے واقعے اور اپنے حقیقی والدین سے یکسر ناآشنا تھی۔
میلیسا کو یہ بھی معلوم نہ تھا کہ اس کے حقیقی والدین اب تک اس کی تلاش میں ہیں اور آخرکار انہوں نے فیس بک پر رابطہ کیا جسے وہ ایک جھوٹ ہی سمجھی تھیں۔ ان کے والد نے پیغام دیا تھا کہ ’ہم 51 برس سے اپنی بیٹی کو تلاش کررہے ہیں۔‘
اس کے بعد میلیسا نے اپنے پالنے والوں سے پوچھا کہ کیا کوئی بات اس سے چھپائی گئی ہے؟ انہوں نے اس کی تصدیق کی کہ وہ حقیقت میں میلیسا ہی ہے۔ ٹیکساس میں بہت سے بچوں میں ڈی این اے شناخت کا سامان تقیسم کیا گیا ہے تاکہ کوئی ممکنہ گمشدہ بچہ سامنے آسکے۔
جب ہفتے کے روز میلیسا اپنی حقیقی ماں سے ملی تو انہوں نے پیدائشی نشان کی بنا پر اسے پہچان لیا جو کمر کے اوپری حصے پر تھا اور انہیں یقین ہے کہ میلیسا ان کی وہی بچی ہے جو 22 ماہ کی عمر میں ان سے بچھڑ گئی تھی۔ جب میلیسا اپنے والدین سے ملیں تو بہت جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔
پولیس نے اس واقعے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مکمل تفتیش کے بعد بچی کے اغواکاروں کو کٹہرے تک لے کر آئیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔