- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
کھانے میں اضافی نمک قبل از وقت موت کے خطرات کو بڑھا سکتاہے
نیو اورلینز: سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کھانے پر اضافی نمک چھڑکنے سے اجتناب کرنا قبل از وقت موت کے خطرات کو کم کرسکتا ہے۔
جرنل آف امیریکن کالج آف کارڈیولوجی میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ کھانے پر اوپر سے نمک چھڑکنے کی عادت کو ختم کرنے سے امراضِ قلب، دل کے دورے اور فالج کے امکانات 20 فی صد تک کم ہوجاتے ہیں۔
تحقیق میں محققین نے 30 سے 70 کی دہائی میں موجود تقریباً دو لاکھ برطانوی افراد کا ایک دہائی تک معائنہ کیا۔
بہت زیادہ نمک کے کھائے جانے سے خون میں پانی کی مقدار زیادہ ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے خون کی شریانوں پر دباؤ بڑھتا ہے۔ اس دباؤ کے بڑھنے کی وجہ سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے جس کے نتیجے میں دل کے دورے یا فالج کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
اس خطرے کی پیمائش کے لیے ٹیولین یونیورسٹی کے محققین نے 1 لاکھ 76 ہزار 570 برطانوی افراد کے صحت کےریکارڈز کا جائزہ لیا۔
اس ڈیٹا میں ایک سوالنامے کے جوابات بھی شامل تھے جس میں شرکاء سے پوچھا کیا گیا تھا کہ وہ اپنے رات کے کھانے میں کتنا نمک شامل کرتے ہیں۔
تحقیق میں شریک افراد کو اوسطاً 12 سالوں تک زیر نگرانی رکھا گیا۔ تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ اس دوران فالج سمیت 10 ہزار کے قریب طبی ایمرجنسیز سامنے آئیں۔
واضح رہے برطانیہ میں دل اور خون کی گردش سے متعلق امراض 25 فی صد اموات کا سبب بنتے ہیں، یہ تعداد سالانہ 1 لاکھ 60 ہزار سے زائد یا ہر تین منٹ میں ایک موت بنتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔