- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
گٹھیا کے مریضوں کی ٹیڑھی انگلیوں کے لیے تھری ڈی پرنٹر جوڑ تیار
برلن: جوڑوں کا درد اور گٹھیا کا مرض اپنی عالمی چیلنج بن چکا ہے۔ اگرچہ اس میں ٹانگوں اور کولہوں کی مصنوعی ہڈیوں کی تیاری اور تحقیق پر ہی زور دیا جاتا ہے لیکن اب جرمن ماہرین نے اس مرض کے شکار افراد کی ٹیڑھی میڑھی انگلیوں کے لحاظ سے تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی وضع کی ہے جو کروڑوں افراد کو راحت پہنچا سکتی ہے۔
اس ایجاد کو فنگر کٹ کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس سے قبل جوڑوں کے درد میں زیادہ دیر گھٹنوں اور کولہے کی ہڈیوں پر ہی زور دیا جاتا رہا ہے۔ اس ضمن میں جرمنی کے فرہونِفر انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں نے انتہائی مجروح انگلیوں کے ہر حصے کی ساخت کے لحاظ مصنوعی ذہانت اور تھری ڈی پرنٹنگ کی بدولت مختلف مصنوعی ہڈیاں، جوڑ اور پیوند ڈھالے ہیں۔ اسی طریقے سے حادثے کے شکار ہونے والے افراد کے ہاتھوں اور انگلیوں کا علاج بھی کیا جاسکتا ہے۔
فرون ہوفر انسٹی ٹیوٹ کے مطابق متاثرہ انگلیوں میں اکثر سلیکون ٹکڑے لگائے جاتے ہیں لیکن وہ دھیرے دھیرے ڈھیلے پڑ جاتے ہیں جس کے لیے بار بار سرجری کی ضرورت ہوتی ہے۔ پھر ہڈیوں کے جوڑ یکساں سانچے کے ہوتے ہیں اور حسبِ ضرورت انہیں چھوٹا یا بڑا نہیں کیا جاسکتا۔ اس سے انگلیوں کی مکمل حرکات بحال نہیں ہوپاتیں۔
سب سے پہلے اس میں متاثرہ یا ٹیڑھی انگلیوں کے ایکس رے لے کر اسے سافٹ ویئر میں ڈالا جاتا ہے۔ الگورتھم ہر جگہ کا مطالعہ کرکے ضرورت کے لحاظ سے تھری ڈی ماڈل بناتا ہے۔ اس ماڈل کو بعد میں تھری ڈی پرنٹر سے ڈھالا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مصنوعی ہڈیوں اور جوڑ بنانے میں ٹائٹانیئم دھات استعمال کی جاتی ہے اور یہ پرنٹر بھی اسی دھات کو استعمال کرتا ہے۔ دھاتی پاؤڈر درجہ بدرجہ جمع ہوتا رہتا ہے اور اس پر ڈالا گیا محلول اسے مضبوط بناتا ہہے۔ آخرکار ایک ٹھوس ہڈی یا انگلی کا حصہ تشکیل پاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ٹائٹانیئم کے علاوہ بھی سرامکس اور دیگر مادوں سے انگلی اور ہاتھ کے جوڑ ڈھالے جاسکتے ہیں۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ اس طرح 60 فیصد تیزی سے مصنوعی ہڈیاں بنائی جاسکتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔