قومی اسمبلی میں یوٹیوب کی بندش کیخلاف قرارداد حکومتی ارکان کی مخالفت کےباعث موخر

ویب ڈیسک  منگل 1 اپريل 2014
پاکستان میں ستمبر 2012 میں یو ٹیوب پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں ستمبر 2012 میں یو ٹیوب پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان کی مخالفت کی وجہ سے وڈیو شیئرنگ ویب سائیٹ ’’یوٹیوب‘‘ پر پابندی کے خلاف قرارداد موخر کردی گئی۔  

اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری کی جانب سے وڈیو شیئرنگ ویب سائیٹ ’’یو ٹیوب‘‘ کی بندش کے خلاف قرارداد پیش کی گئی، جس میں کہا گیا کہ انٹر نیٹ کے صارفین کو اس ویب سائٹ تک رسائی حاصل ہے، اس صورت میں ویب سائیٹ پر پابندی بے سود ہے، حکومتی ارکان کی جانب سے اس قرارداد کی مخالفت کی گئی، ان کا موقف تھا کہ ویب سائیٹ پر پابندی سے متعلق معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس لئے اس معاملے میں قرارداد کو فی الحال موخر کردیا جائے۔ جس پر اسپیکر نے قرارداد موخر کردی۔

علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ کی جانب سے ملک کے مدارس کے نصاب کو عصری علوم سے آراستہ کرنے جبکہ جماعت اسلامی کی جانب سے سرکاری ٹی وی پر غیر اخلاقی پروگرام کی نشریات کے خلاف قرارداد بھی پیش کی گئی جسے منظور کرلیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔