- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
پی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی اجلاس کے حوالے سے حکمت عملی طے کرلی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب اسمبلی کے حوالے سے حکمت عملی طے کرلی جبکہ گورنر پنجاب کی جانب سے اعتماد کے ووٹ کیلیے بلائے جانے والے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کو غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اجلاس 23 دسمبر جمعہ تک ملتوی کردیا، 23 دسمبر کو ہی عمران خان کی پنجاب اسمبلی تحلیل کر نے کی تاریخ مقرر کی ہے جبکہ پی ٹی آئی نے جمعہ کے روز وزیراعلی، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحاریک پرووٹنگ کی تجویز کی ہے۔
ذرائع کے مطابق عدم اعتماد کی تحاریک پر کارروائی کے بعد پی ٹی آئی جمعے کو ہی اسمبلیاں توڑنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اگر اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی تو اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس گورنرپنجاب کو بھجوا ئی جائے گی۔
مزید پڑھیں: کل اجلاس نہ ہوا تو پرویز الہی وزیراعلیٰ نہیں رہیں گے، ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کا اتفاق
دوسری جانب مسلم لیگ ن نے اکیس دسمبر کو گورنر پنجاب کے طلب کردہ اجلاس کے نہ ہونے کی صورت میں قانونی آپشنز پر غور شروع کردیا ہے جبکہ امکان ہے کہ اس حوالے سے پی ڈی ایم کی جانب سے عدالت میں مشترکہ درخواست بھی دائر کی جائے گی۔
علاوہ ازیں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان وزیر اعلیٰ کی جانب سے اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر قانونی اور آئینی آپشنز کا جائزہ بھی لیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔