- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
عطیات جمع کرنے کیلیے ایک ماہ میں 124 کباب کھانے والا شخص مشکل کا شکار
لندن: برطانوی شخص نے بچوں کے اسپتال کے عطیات کےلیے ایک ماہ میں 124 بڑی جسامت کے کباب کھائے جس سے اب وہ بدہضمی کے ساتھ نفسیاتی کیفیت کا شکار ہیں۔
پیشے کے لحاظ سے انجینیئر، ڈیس بریکے نے ماہِ دسمبر میں 124 کباب کھاکر 1000 برطانوی پاؤنڈ جمع کیے ہیں جو فرانسس ہاؤس چلڈرن ہوسپائس کو دیئے جائیں گے۔ اگرچہ وہ کھانے کے شوقین ہیں لیکن انہوں نے اب کھانے کے کسی چیلنج سے انکار کر دیا ہے۔ کیونکہ ایک ماہ میں 124 کباب کھانا انہیں بھاری پڑگیا ہے۔
ان کا ہاضمہ خراب ہوگیا ہے اور اب وہ جسمانی طور پر بھی ٹھیک نہیں رہا جسے نارمل ہونے میں وقت لگے گا۔ جب انہوں نے کباب کھائے تو وہ کوئی پھل اور سبزی نہیں کھا رہے تھے۔ کیونکہ ان پرسو سے زائد کباب کھانے کا پریشر تھا جس کے بعد انہیں عطیات ملنا تھے۔ تاہم اب بھی وہ کباب کھانے کے خواہش ضرور رکھتے ہیں۔
یکم دسمبر کو انہوں نے کھانے کا چیلنج قبول کیا اور ہر روز وہ برطانیہ میں کباب فروخت کرنے والی مختلف دکانوں پر جاتے رہے اور وہاں سے روٹی میں گوشت بھرے کباب پیٹ میں اتارتے رہے۔ اس کے لیے وہ اپنے دفتر میں پورے دن کچھ نہیں کھاتے تھے۔ کام سے پانچ بجے واپسی کے بعد سونے تک انہیں چار کباب کھانے تھے۔
دوسری شرط یہ تھی کہ لازمی تھا کہ کباب کھانے میں صرف ڈیڑھ گھنٹے صرف ہوں اور یہی وجہ ہے کہ وہ کار چلاتے ہوئے بھی کباب کھاتے رہے۔
تاہم انہوں نے مختلف اقسام کے کباب کھائے جن میں مرغی، بھیڑ، اور مکس گوشت کے کباب شامل ہیں۔ ڈیس نے اولڈم اور بولٹن میں واقع اپنی پسندیدہ دکانوں سے کباب خریدے اور کھائے تھے۔ اگرچہ ایک کباب پر 5 سے 15 کباب کھائے لیکن انہیں خوشی ہے کہ وہ یہ چیلنج عبور کر چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔