پی ایس ایل کی آٹھویں جنگ کے آثار دکھائی دینے لگے

اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 19 جنوری 2023
افتتاحی تقریب کا میزبان بھی فی الحال ملتان ہی ہے، نجم سیٹھی شایان شان انعقاد کیلیے پرعزم (فوٹو: ایکسپریس ویب)

افتتاحی تقریب کا میزبان بھی فی الحال ملتان ہی ہے، نجم سیٹھی شایان شان انعقاد کیلیے پرعزم (فوٹو: ایکسپریس ویب)

کراچی: پاکستان سپر لیگ کی آٹھویں جنگ کے آثار دکھائی دینے لگے جب کہ 13 فروری سے گھمسان کا رن پڑنے کا امکان ہے۔

پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے شیڈول کو فائنل کرلیا گیا ہے جبکہ اس کا باقاعدہ اعلان جمعے کے روز متوقع ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کا آغاز 13 فروری سے ہوگا جبکہ فائنل 19 مارچ کو کھیلا جائے گا۔

افتتاحی تقریب کی میزبانی ابھی تک ملتان کے ہی پاس ہے، اس پروگرام میں فی الحال کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ ٹورنامنٹ 4 وینیوز پر کھیلا جائے گا، میزبان شہروں میں کراچی، لاہور، راولپنڈی اور ملتان شامل ہیں، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ملتان اور کراچی جبکہ لاہور اور راولپنڈی کے میچز ایک ساتھ ہوں گے۔

پی ایس ایل سے قبل ایک نمائشی میچ کوئٹہ میں بھی کھیلے جانے کا امکان ہے، جس میں پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز مدمقابل ہوسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل8 کی افتتاحی تقریب؛ پی سی بی کیلئے دردِ سر بن گئی

یاد رہے کہ پشاور زلمی کی جانب سے اس بار پی ایس ایل کے کچھ میچز کا پشاور میں بھی انعقاد کا مطالبہ کیا گیا تھا جس کی دوسری فرنچائزز کی جانب سے حمایت بھی کی گئی تھی تاہم اس ایڈیشن میں پشاور میں میچز کا انعقاد مشکل ہے، اسی طرح کوئٹہ میں بھی صرف ایک نمائشی میچ کھیلنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ میں نجم سیٹھی کی واپسی کے بعد پہلی بار پی ایس ایل کا انعقاد ہوگا، اس لیے بورڈ کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ اس بار ایونٹ کا شایان شان انعقاد چاہتے اور اس کیلیے کافی پرعزم بھی ہیں۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل 8 : شاہین آفریدی ایک بار پھر میدان میں اترنے کیلیے تیار

شیڈول کے اعلان کے ساتھ ہی پی ایس ایل کی تیاریوں میں بھی تیزی آجائے گی۔ مقامی پلیئرز اور شائقین سب ہی اس ٹورنامنٹ کا بے صبری سے انتظار کررہے ہیں۔

لاہور قلندرز اس بار دفاعی چیمپئن کے طور پر میدان سنبھالیں گے، ٹیم کی قیادت نوجوان پیسر شاہین شاہ آفریدی کے ہاتھوں میں ہوگی جوکہ فٹنس مسائل سے چھٹکارا حاصل کرنے کے بعد پریکٹس کا آغاز کرچکے اور پی ایس ایل میں واپسی کیلیے پراعتماد ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔