- بھارتی چینل میں مصنوعی ذہانت پر مبنی پہلی ’’اینکر‘‘ متعارف
- عدالتی اصلاحات سے متعلق بل 2023 قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور
- فیٹف کے بعد پاکستان کے نام ایک اور بڑی کامیابی؛ ہائی رسک ممالک سے نام خارج
- مجھے نہیں لگتا پاکستان 2023 ورلڈکپ کیلئے بھارت میں میچز کھیلے گا، وسیم خان
- کرسی پر میں بیٹھوں گا! نگراں وزیر اطلاعات کے پی اور سیکریٹری اطلاعات میں تنازع
- یونان؛ یہودی عبادت گاہ پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں 2 پاکستانی گرفتار
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کی ون ڈے میں بادشاہی برقرار، ٹی20 میں راشد کا پہلا نمبر
- بھارت میں جیولری کی دکان میں فلمی انداز میں چوری
- سپریم کورٹ ججز آمنے سامنے ہوں تو پارلیمنٹ کو کردار ادا کرنا چاہیے، وزیرداخلہ
- انتخابات ایک دن میں ممکن نہ ہوں، تو دو دن بھی ہوسکتے ہیں، چیف جسٹس
- طیبہ گل ہتک عزت کیس؛ سابق ڈی جی نیب عدالت میں پیش
- تائیوان کی صدر سے ملاقات کی تو امریکا جنگ کیلیے تیار رہے؛ چین
- دی ہنڈریڈ؛ مائیک ہسی نے شاہین، حارث سے توقعات وابستہ کرلیں
- جسٹس نقوی کیخلاف ریفرنس؛ شکایت کنندہ نے بیان حلفی جمع کرادیا
- ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس؛ خواجہ برادران کیخلاف نیب ریفرنس واپس
- کھاتے وقت منہ سے نکلنے والی آوازیں دوسروں کیلیے ذہنی اذیت بن سکتی ہیں
- شہباز گل کو چار ہفتوں کے لیے امریکا جانے کی اجازت
- بابراعظم کپتان ہیں، انہیں عمر اکمل کے کم بیک کا دیکھنا ہے، سابق کرکٹر
- جج دھمکی کیس؛ عمران خان کے ایک بار پھر ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
- کراچی کی 6 یو سیز میں دوبارہ گنتی روکنے کے حکم میں توسیع
عمران خان پر حملے کے ملزم نوید نے جے آئی ٹی کو چیلنج کردیا

ملزم نوید نے اپنے وکیل میاں داؤد کی وساطت سے وزارت داخلہ میں درخواست دائر کر دی۔
لاہور: عمران خان فائرنگ کیس کی جے آئی ٹی کو وزارت داخلہ میں چیلنج کر دیا گیا۔
ملزم نوید نے اپنے وکیل میاں داؤد کی وساطت سے وزارت داخلہ میں درخواست دائر کر دی۔
نوید نے موقف اختیار کیا کہ وزیرآباد حملہ کیس کی جے آئی ٹی پہلے دن سے سیاسی بدنیتی کا مظاہرہ کر رہی ہے، جے آئی ٹی کے ممبران کے درمیان بدنیتی کی بنیاد پر اختلافات کی سرکاری خط و کتابت میں تصدیق ہو چکی ہے، جے آئی ٹی کے سربراہ نے مقدمے میں فرضی گواہ اور ملزم متعارف کروائے ہیں، درخواستگزار کیخلاف جھوٹے مقدمے میں جی آئی ٹی سربراہ نے خودساختہ ثبوت پیدا کئے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی سربراہ کے متعارف کروائے گئے گواہ/ملزمان جے آئی ٹی سے ملے ہوئے ہیں، ایک دوسرے پر سنگین الزامات کے بعد جے آئی ٹی سربراہ نے تفتیش ایک سول افسر کے سپرد کر دی ہے، قانون کے مطابق سول افسر دہشتگردی کے مقدمے کی تحقیقات کر ہی نہیں سکتا۔
درخواست کے مطابق عمران خان کی خوشنودی کیلئے جے آئی ٹی سربراہ غلام محمود ڈوگر اور سول افسر انور شاہ نے مقدمے میں جعلی گواہ اور ملزمان شامل کر لئے ہیں، جے آئی ٹی کے سربراہ اور سول افسر سائل کے آئینی و قانونی حقوق سلب کر رہے ہیں۔
نوید نے استدعا کی کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت وفاقی حکومت کو کسی بھی کیس کی تفتیش کسی بھی تفتیشی سے واپس لینے کا اختیار ہے، وفاقی حکومت موجودہ جے آئی ٹی سے کیس کی تفتیش فوری واپس لے، وزیر آباد کیس کی تفتیش ایماندار اور سیاسی وابستگی سے پاک پولیس افسران کے سپرد کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔