- اسد شفیق نے بھی کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
- شیخ رشید کا حلقہ این اے 60 سے ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان
- سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی ہوگئی
- برطانیہ؛ پولیس افسر کو 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید
- الیکشن میں دھاندلی اور باجوہ کی پالیسی اب بھی چلتی نظر آرہی ہے، عمران خان
- پی ایس ایل 8؛ نیشنل اسٹیڈیم میں چار پریکٹس بچز تیار
- پُر کشش افراد ماسک کم پہنتے ہیں، تحقیق
- چاندوں کی دوڑ میں سیارہ مشتری پھر بازی لے گیا، کل تعداد 92 ہوگئی
- مصروف وُڈ پیکر پرندے نے گھرکی دیوار میں 300 سوکلوگرام پھل ذخیرہ کردیئے
- رہنما پی ٹی آئی شاندانہ گلزار نے بغاوت کے مقدمے کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- میچ فکسنگ؛ کرکٹر آصف آفریدی پر 2 سال کیلئے پابندی
- ترکیہ زلزلہ متاثرین کیلیے وزیر اعظم ریلیف فنڈ اکاؤنٹ قائم، کابینہ کا ایک ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان
- انتہاپسند ہندو رہنما کی مسلمانوں اورعیسائیوں کے قتل عام کی دھمکی
- پشاور پولیس لائنز دھماکے میں فاسفورس استعمال کیا گیا، صدر مملکت
- آئی ایم ایف اور پاکستان کے پالیسی سطح پر مذاکرات شروع، سخت فیصلوں کا امکان
- سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کراچی میں سپرد خاک
- کامران اکمل نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پختونخوا میں انتخابات کیلیے پولیس تیار ہے، آئی جی کی الیکشن کمیشن کو بریفنگ
- پی ایس ایل8: کمنٹیٹرز اور پریزینٹرز کے ناموں کا اعلان ہوگیا
- پنجاب میں افسران کے تقرر و تبادلوں کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری
عمران خان پر حملے کے ملزم نوید نے جے آئی ٹی کو چیلنج کردیا

ملزم نوید نے اپنے وکیل میاں داؤد کی وساطت سے وزارت داخلہ میں درخواست دائر کر دی۔
لاہور: عمران خان فائرنگ کیس کی جے آئی ٹی کو وزارت داخلہ میں چیلنج کر دیا گیا۔
ملزم نوید نے اپنے وکیل میاں داؤد کی وساطت سے وزارت داخلہ میں درخواست دائر کر دی۔
نوید نے موقف اختیار کیا کہ وزیرآباد حملہ کیس کی جے آئی ٹی پہلے دن سے سیاسی بدنیتی کا مظاہرہ کر رہی ہے، جے آئی ٹی کے ممبران کے درمیان بدنیتی کی بنیاد پر اختلافات کی سرکاری خط و کتابت میں تصدیق ہو چکی ہے، جے آئی ٹی کے سربراہ نے مقدمے میں فرضی گواہ اور ملزم متعارف کروائے ہیں، درخواستگزار کیخلاف جھوٹے مقدمے میں جی آئی ٹی سربراہ نے خودساختہ ثبوت پیدا کئے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی سربراہ کے متعارف کروائے گئے گواہ/ملزمان جے آئی ٹی سے ملے ہوئے ہیں، ایک دوسرے پر سنگین الزامات کے بعد جے آئی ٹی سربراہ نے تفتیش ایک سول افسر کے سپرد کر دی ہے، قانون کے مطابق سول افسر دہشتگردی کے مقدمے کی تحقیقات کر ہی نہیں سکتا۔
درخواست کے مطابق عمران خان کی خوشنودی کیلئے جے آئی ٹی سربراہ غلام محمود ڈوگر اور سول افسر انور شاہ نے مقدمے میں جعلی گواہ اور ملزمان شامل کر لئے ہیں، جے آئی ٹی کے سربراہ اور سول افسر سائل کے آئینی و قانونی حقوق سلب کر رہے ہیں۔
نوید نے استدعا کی کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت وفاقی حکومت کو کسی بھی کیس کی تفتیش کسی بھی تفتیشی سے واپس لینے کا اختیار ہے، وفاقی حکومت موجودہ جے آئی ٹی سے کیس کی تفتیش فوری واپس لے، وزیر آباد کیس کی تفتیش ایماندار اور سیاسی وابستگی سے پاک پولیس افسران کے سپرد کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔