- وزیراعظم شہباز شریف نے سیکیورٹی صورتحال پر اہم اجلاس طلب کرلیا
- مولانا فضل الرحمان کا شانگلہ خود کش حملے میں جانی ضیاع پر چین سے تعزیت
- بلدیہ ٹاؤن میں گھر پر دستی بم حملہ اور فائرنگ، تین افراد زخمی
- ایچی سن کالج کے معاملے پر وفاقی وزیراحد چیمہ نے گورنر پنجاب کو خط لکھ دیا
- بلوچستان: سنجاوی میں گاڑی کھائی میں گرنے سے 3 افراد جاں بحق
- موٹو بائیک نمائش استنبول میں تین پاکستانی کمپنیوں کی شرکت
- بھارت میں مودی کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج سے قبل اپوزیشن کے کارکنان گرفتار
- شانگلہ حملے کی مکمل تحقیقات اور ملوث ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے، چین
- جیولری چوری پر خواتین پر تشدد، وزیراعلیٰ کا عظمی کاردار کو شوکاز نوٹس
- اسرائیل نے سلامتی کونسل قرارداد کو پیروں تلے روند دیا، مزید 81 فلسطینی شہید
- حماس کے سربراہ غزہ جنگ پر مذاکرات کیلئے ایران پہنچ گئے
- شانگلہ میں دہشتگردانہ حملے کے ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے، دفترخارجہ
- عمران خان نے تین لوگوں کے نام بتائے جن سے زندگی کو خطرات لاحق ہیں، بیرسٹر گوہر
- اسلام آباد میں دھاتی ڈور پھرنے سے کم سن بچہ زخمی
- کراچی یونیورسٹی میں ناقص سیکیورٹی انتظامات، طلبا کی موٹرسائیکلیں چوری ہونے لگیں
- مریم نواز کی ایم پی اے کی گاڑی روکنے پر محکمانہ کارروائی کا نشانہ بننےوالے سب انسپکٹر سے ملاقات
- شانگلہ واقعہ پاکستان اور چین میں اختلاف پیدا کرنے کی کوشش ہے، آئی ایس پی آر
- لیگو کمپنی نے امریکی پولیس کو ملزمان کے چہرے لیگو سے چھپانے سے منع کردیا
- منہ کے کینسر کی تشخیص کرنے والا لالی پاپ
- یورپی یونین کا ایپل، گوگل اور میٹا کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ
فرنچائز اور انٹرنیشنل کرکٹ ایک ساتھ چلنے کو تیار
لاہور: آئی سی سی لیگز کی حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے آگے بڑھنے کی خواہاں ہے۔
ٹی ٹوئنٹی لیگز کی بہتات انٹرنیشنل اور دو طرفہ کرکٹ کیلیے خطرہ بن چکی ہے، رواں سال ہی جنوبی افریقی اور یواے ای لیگز کا اضافہ ہوا، جولائی میں امریکا میں لیگ ہونے والی ہے جس کیلیے کرکٹرز اپنے کنٹریکٹس کی بھی قربانی دینے کیلیے تیار نظر آتے ہیں، لیگز کی طرف سے کھلاڑیوں کو سال بھر کے معاہدوں کی بھی پیشکش کی جارہی ہے۔
ایک انٹرویو میں آئی سی سی کے جنرل منیجر کرکٹ وسیم خان نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں مسابقتی لیگز کی وجہ سے شائقین کو دلچسپی اور تفریح کے مواقع ملتے ہیں، آئی سی سی ایونٹس سمیت وائٹ بال کرکٹ میں مقابلے کی فضا بھی بہتر ہوئی ہے، بہرحال جس رفتار سے لیگز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، ان کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ کو چلانے کے راستے تلاش کرنا ہوں گے، کچھ بھی ختم نہیں کیا جائے گا، معاملات کو ساتھ چلنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے نہیں لگتا پاکستان 2023 ورلڈکپ کیلئے بھارت میں میچز کھیلے گا، وسیم خان
انہوں نے کہا کہ ریڈ بال کرکٹ کو دیگر فارمیٹس اور کھلاڑیوں کو وقت نکالنے کا چیلنج درپیش ہے، اس کے باوجود ورلڈٹیسٹ چیمپئن شپ ممبر ملکوں اور کھلاڑیوں کو عزیز ہے، اسٹار کرکٹرز ٹیسٹ کرکٹ کی اہمیت پر بات کرتے نظر آتے ہیں، اہم یہ ہے کہ ہم ایسا شیڈول تیار کریں کہ انٹرنیشنل کرکٹ کو لیگز کے ساتھ ساتھ چلاسکیں، اب بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے اور دیکھنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے، اس کو قطعی طور پر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
ٹیسٹ کرکٹ کیلیے کھلاڑیوں کے معاوضوں کو زیادہ پرکشش بنانے کے سوال پر وسیم خان نے کہا کہ ممبر ملک اس معاملے کو اپنے طور پر بہتر انداز میں دیکھ سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔