- لاہور میں وکلا کا مطالبات کے حق میں احتجاج، پولیس سے تصادم
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی گنڈاپور نے اپنی پارٹی کو بھی دھوکے دیے ہیں، گورنر کے پی
- وزیرِاعظم کا پاکستان اسکل کمپنی اور اسکل ڈویلپمنٹ فنڈ بنانے کا حکم
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
- دورہ آئرلینڈ؛ محمد عامر تاحال ویزے سے محروم
- عارف علوی انسداد دہشت گردی عدالت پہنچ گئے، شاہ محمود، یاسمین راشد سے ملاقات
- 10 اور 11 مئی کو جنوبی پنجاب میں طوفانی بارش کا امکان
- پاکستان سے حج آپریشن کا آغاز، پہلی پرواز کل مدینہ منورہ کیلیے روانہ ہوگی
- لاہور؛ گاڑیوں کو موٹرسائیکل سے ٹکر مار کر لوٹنے والا ڈاکو گرفتار
- بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم
- پی ایس ایل2025؛ مجوزہ شیڈول فرنچائزز کو ارسال
- پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم نے پشاور میں میچز کروانے کا مطالبہ کردیا
- پاکستان کے ڈیری سیکٹر کو مسلسل چیلنجوں کا سامنا، ماہرین
- کھانسی جان لیوا کب ثابت ہوتی ہے؟
- ہر مشہور شخص لیڈر نہیں بن سکتا
- بغیر پروں کے پُر تعیش طیارے کا ڈیزائن پیش
- ازدواجی زندگی نے مجھے سیلز بزنس میں ماہر بنا دیا، امریکی شہری
- عامر 15سال بعد ٹی20 ورلڈکپ ٹائٹل کی تاریخ دہرانے کے خواہاں
- غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا، حماس
- اسٹیل ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر شہری کا قتل معمہ بن گیا
تحریک انصاف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے، رانا ثنا اللہ
اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے کیونکہ اس سے کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہوتا، بروقت الیکشن نہ ہوئے تو چھ ماہ میں ملکی معیشت اور خراب ہوجائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بروقت الیکشن ملکی معاشی ودیگرمسائل کےحل کیلیےناگزیر ہیں،اگر وقت پر الیکشن نہ ہوئے تو پاکستان مسائل کا شکار ہوجائے گا اور ملکی معیشت مزید خراب ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن ایسے ہونے چاہیئں جس کے نتائج سب کو قبول ہوں کیونکہ 2018 میں ہونے والے انتخابات کے نتائج پر ہمیں اور دیگر سیاسی جماعتوں کو تحفظات تھے تاہم جمہوریت کی خاطر ہم نے مفاہمت کا راستہ اپنایا اور بلاول نے کہا کہ قدم بڑھاؤ ہم تمھارے ساتھ ہیں مگر چیئرمین پی ٹی آئی نے مخالفت کی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ چارٹر آف اکنامی کا الیکشن کے بعد طے ہونا ضروری ہے کیونکہ مستقبل میں معاشی چلینجز مزید ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پی ڈی ایم سیاسی اتحاد نہیں ہے اور تمام جماعتیں الیکشن میں اپنا اپنا امیدوار میدان میں اتاریں گی، پنجاب میں نواز شریف کا ووٹ بینک ہے جو کسی اور کو نہیں جائے گا، ہمارا مخالف ووٹ پی ٹی آئی کا تھا جو اب چار حصوں میں تقسیم ہوگیا ہے اور اب یہ پیپلزپارٹی، جہانگیر ترین و ن لیگ کے پاس آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے، ماضی میں سیاسی جماعتوں پر پابندیاں لگی رہی ہیں مگر کوئی نتائج حاصل نہیں ہوئے۔
رانا ثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کو ریاست سے بغاوت کرنے والوں کو سزا و جزا کے عمل سے گزارنا چاہتے ہیں، جناح ہاؤس پر حملے میں یاسمین راشد کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت ہیں مگر انہیں عدالتیں ایسے ریلیف دے رہی ہیں جس کی تاریخ نہیں ملتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔