- دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کیساتھ کام کرنے کیلیے پُرعزم ہیں؛ امریکا
- وسیم جونیئر اور عامر جمال کو ٹیم میں ہونا چاہیے تھا، شاہد آفریدی
- 9 مئی کے ورغلائے لوگوں کو پہلے ہی شک کا فائدہ دے دیا، اصل مجرم کو حساب دینا ہوگا، آرمی چیف
- نو مئی: پی ٹی آئی کا ملٹری کیمروں کی ویڈیوز برآمدگی کیلیے سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- محمد عامر کو آئرلینڈ کا ویزا جاری کردیا گیا
- توہین رسالت اور توہین قرآن کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزائے موت
- فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے یہ آپ کا کام نہیں، عارف علوی
- عمران خان کا حکم؛ شیر افضل کو کور کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ، اوپن مارکیٹ میں کمی
- چھوٹا سا غار جس میں داخل ہونے والے کی موت قطعی ہے
- بچوں اور نوجوانوں میں کاہلی کا رجحان قلبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، تحقیق
- کوانٹم کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت
- 9 مئی والوں کو ایسی سزا دیں گے جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی، وزیراعظم
- نئے مالی سال میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا فیصلہ
- فلائی جناح کا اسلام آباد اور مسقط کے درمیان نئے انٹرنیشنل روٹ کا آغاز
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے نیول کمانڈر شہید
- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
- اسلام آباد پولیس نے عام افراد کا ریڈ زون میں داخلہ بند کردیا
آئین میں نگراں وزیراعظم کی تقرری کیلیے 8 دن کا وقت ہے، صدر صاحب دستور پڑھ لیں، شہباز شریف
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے صدر مملکت کی جانب سے لکھے جانے والے خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ معلوم نہیں صدر صاحب کو خط لکھنے کی کیوں جلدی تھی۔
اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ صدر صاحب کے خط کا ابھی پتا چلا، پتا نہیں انہیں کیا جلدی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ابھی 12 اگست کل ہے، آئین میں نگران وزیراعظم کی تقرری کے کئے آٹھ دن کا وقت ہے، صدر عارف علوی کو آئینی مدت کا انتظار کرنا چاہیے تھا، صدر صاحب آئین کی کتاب پڑھ لیں کیونکہ آئین میں آٹھ دن کا وقت مقرر ہے۔
مزید پڑھیں: ’’ 12 اگست تک نگراں وزیراعظم کا نام دے دیں‘‘ صدر کا وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈر کو خط
شہباز شریف نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے معاملے پر اتحادی جماعتوں سے مشاورت کیلیے آج اجلاس بلایا ہے، کل تک اس کا فیصلہ ہوجائے گا، تین دن میں فیصلہ نہ ہوا تو پھر فیصلہ پارلیمانی کمیٹی کرے گی اور اگر پارلیمانی کمیٹی کامیاب نہ ہوئی تو آئین کے مطابق معاملے کو الیکشن کمیشن دیکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ سولہ ماہ انتہائی مشکل تھے، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، ماضی میں کہا گیا سںب ڈاکو چور ہیں اور ملک میں ایسے کلچر کو فروغ دیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔