کیا پاکستانی شائقین بھارت میں ورلڈکپ میچز دیکھ سکیں گے؟ سوالات اٹھنا شروع

محمد یوسف انجم  اتوار 27 اگست 2023
بھارتی بورڈ نے میزبانی لے کر دنیائے کھیل کو تماشا بناکر رکھ دیا (فوٹو: فائل)

بھارتی بورڈ نے میزبانی لے کر دنیائے کھیل کو تماشا بناکر رکھ دیا (فوٹو: فائل)

آئی سی سی ورلڈکپ کی میزبانی لےکر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے دنیائے کھیل کو تماشا بنا کر رکھ دیا۔ بدانتظامی اور نااہلی نے دنیا کے امیر ترین بورڈ کو رسوائیوں کی دلدل میں لاکھڑا کیا۔

وارم اپ میچز کا سلسلہ 29 ستمبر سے شیڈول ہے مگر بھارتی بورڈ فینز کیلئے ابھی تک ویزہ پالیسی بھی تیار کرنے میں ناکام ہے۔ آئی سی سی ورلڈکپ کیلئے ٹکٹوں کی فروخت کا تو آغاز کردیا گیا ہے لیکن کرکٹ فینز کی بھارت داخلے کے حوالے سے ابھی تک آئی سی سی اور بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے کوئی واضح پالیسی سامنے نہیں آسکی۔

پاکستان سمیت انگلینڈ،آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور دوسرے ممالک کو بھارت میں جاکر میچز دیکھنے کیلئے ویزہ درکار ہوگا، اس بے یقینی کی صورتحال نے خاص طور پر پاکستانی فینز کو اضطراب میں متبلا کر رکھا ہے۔

مزید پڑھیں: ورلڈکپ شیڈول؛ بھارتی بورڈ نے مذاق بنالیا، دوبارہ تبدیلی کا امکان

عام طور پر جو پاکستانی بھارت ویزے کا خواہشمند ہوتا ہے، اسے 90 روز پہلے آن لائن اپلائی کرنا ضروری ہوتا ہے۔ ویزا پالیسی کے اعلان میں ہر گزرتے دن تاخیر کے ساتھ پاکستانی فینز کو بھارت میں جاکر میچ دیکھنا بھی مشکل ہوتا جارہا ہے۔

بھارتی ویزہ کا حصول، روانگی، ہوٹل بکنگ، ہر شہر میں آتے جاتے وقت پولیس رپورٹ سمیت ایسے بہت سے مسائل ہیں جن سے پاکستانی فینز کو گزرنا ہے۔اس بات کے بھی امکانات ہیں کہ سیکیورٹی ایشوز کی وجہ سے پاکستانی فینز کو ہمسایہ ملک جاکر میچز دیکھنے سے ہی محروم کردیا جائے۔

مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ ہوم ایڈوانٹیج آئی سی سی کی نظروں میں کھٹکنے لگا

پاکستانی فینز کی بھارت پہنچنے کیلئے بھی بھارتی بورڈ کو حکومتی کلیئرنس درکار ہے، آئی سی سی قوانین کے تحت جب کسی بھی ملک کو ورلڈکپ سمیت کوئی بھی آئی سی سی ایونٹ میزبانی کے لیے دیاجاتا ہے تو میزبان بورڈ اور آئی سی سی کے درمیان ایک معاہدہ سائن ہوتا ہے جس کے تحت ٹیموں، آفیشلز، براڈکاسٹرز، کرکٹ فینز، میڈیا کو بروقت اور آسان ویزوں کا اجرا لازمی یقینی بنانا ہوگا۔

آئی سی سی کا آخری ایونٹ ٹی20 ورلڈکپ آسٹریلیا میں ہوا تھا اور 8 ماہ پہلے میچ وینوز، ٹکٹس، ویزوں، میڈیا ایکریڈٹیشن کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا، جس کے باعث کسی کو پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔2016 میں بھارت نے آخری بار آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ کی میزبانی کی تھی، اس وقت تمام معاملات تاخیر کے ساتھ سہی مگر حل کر لیے گئے تھے تاہم اس مرتبہ ہر معاملے میں بدانتظامی دکھائی دے رہی ہے۔

مزید پڑھیں: ورلڈکپ سے قبل پاکستانی پیس اٹیک نے دنیا پر دھاک بٹھادی

اس حوالےسے جب کرکٹ پاکستان نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) سے رابطہ کیا تو ان آئی سی سی آفیشل کا جواب تھا کہ ویزہ پالیسی جیسے ہی طے ہوگی، اس کا اعلان کردیا جائے گا۔

دوسری جانب جب اس ایشو پر اسلام آباد میں موجود بھارتی ہائی کمشن کے ترجمان ابھیشک شرما نے رابطے پر موقف اختیار کیا کہ ویزہ پالیسی کی تیاری کے سلسلے میں کام جاری ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ نے رجوع کرنے پر تاحال موقف سامنے نہیں آسکا۔

مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاکستان کے بڑی ٹیموں کیخلاف میچز کے ٹکٹس فروخت

واضح رہے کہ بھارت میں ورلڈکپ کا آغاز تو 5 اکتوبر سے ہونا ہے لیکن اس سے پہلے وارم اپ میچز کا سلسلہ 29 ستمبر سے شروع ہوجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔