کراچی اسکول میں خواتین اور طالبات کو جنسی ہراساں کرنے والا پرنسپل گرفتار
پرنسپل کے کمرے کی 25 کے قریب ویڈیوز ملی ہیں جن کی جانچ پڑتال اور متاثرہ خواتین سے رابطہ کیا جارہا ہے، ایس ایس پی
گلشن حدید کے علاقے میں اسکول کی خواتین کو ہراساں کرنے والے پرنسپل کو گرفتار کرلیا گیا،خواتین کو ہراساں کرنے کی ویڈیوز بھی پولیس کو موصول ہوگئیں۔
تفصیلات کے مطابق گلشن حدید میں خواتین کو ہراساں اور بلیک میل کرنے کے الزام میں اسکول کے پرنسپل عرفان غفور میمن کو گرفتار کرلیا گیا۔
ایس ایس پی ملیر حسن سردار نیازی کا کہنا ہے کہ پولیس کو شکایات ملی تھیں کہ اسکول کا پرنسپل خواتین کو بلیک میل اور ہراساں کرنے میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پولیس کو خفیہ ویڈیوز بھی فراہم کی گئیں جس کے بعد پولیس نے شواہد کی روشنی میں سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے اسکول کے پرنسپل کو گرفتار کیا ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔
حسن سردار نیازی کا کہنا تھا کہ ملزم اسکول کا مالک بھی ہے اور پرنسپل بھیی جو خواتین ٹیچرز کو نوکری کا جھانسہ دے کر زیادتی کا نشانہ بناتا تھا اور ان کی سی سی ٹی وی فوٹیج بناکر انہیں بلیک کرتا تھا۔
اس حوالے سے ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ پولیس کو پرنسپل کے کمرے کی 25 کے قریب ویڈیوز ملی ہیں جن کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے اور متاثرہ خواتین سے بھی رابطہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک جنسی زیادتی اور بلیک میلنگ کا شکار ہونے والی پانچ خواتین کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ خواتین سے رابطے کے لیے ڈی ایس پی ، ایس ایچ او اور کمپلین سیل کی انچارج لیڈی انسپکٹر کلثوم عباسی پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ 20 سے 25 ویڈیوز ملی ہیں جبکہ متاثرہ خواتین کی تعداد 4 سے 5 ہے اور انہی کی مختلف ویڈیوز سامنے آئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے والے علی اور شکیل نامی الیکٹریشن کے بیانات بھی قلم بند کرے گی۔
ٹیچنگ اسٹاف کے ساتھ غیر اخلاقی حرکات اور انھیں بلیک میل کرنے والے گرفتار اسکول پرنسپل عرفان غفور میمن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر ٹیچنگ اسٹاف کو بلیک میل کر کے زیادتی کا الزام درست نہیں، میری کچھ خواتین سے دوستی تھی اور ان سے میں نے کوئی زور زبردستی نہیں کی۔
ایک سوال کے جواب میں اس کا کہنا تھا کہ جس کمپنی سے کلوز سرکٹ کیمرے لگوائے تھے اس کے پاس بھی کیمروں تک رسائی تھی اور اس حوالے سے میں پولیس کو علی لودھی کا نام بتا دیا ہے جبکہ اس کا ساتھی شکیل مجھے بلیک میل کر کے 10 لاکھ روپے کی ڈیمانڈ کر رہا تھا۔
گورنر سندھ اور وزیرتعلیم کا نوٹس
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور وزیرتعلیم رعنا حسین نے گلشن حدید کے نجی اسکول میں طالبات سے جنسی ہراسگی کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کو واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ کہ اس طرح کے واقعات کسی بھی صورت قابل قبول نہیں، انہوں نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو واقعے میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت بھی کی۔
انکوائری کمیٹی تشکیل
وزیرتعلیم رعنا حسین کی ہدایت پر ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشن نے واقعے کی انکوائری کے لیے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں اسٹنٹ ڈائریکٹر ممتاز قمبرانی ، زید مگسی اور جاوید قاضی شامل ہیں ، انکوائری کمیٹی بروز منگل اسکول کا دورہ کر کے تفصلات حاصل کرے گی۔