سندھ کابینہ کی ڈاکوؤں ڈرگ مافیا اسٹریٹ کرمنلز کیخلاف جامع آپریشن شروع کرنے کی منظوری
وزیراعلیٰ ہاؤس میں نگراں وزیراعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت اجلاس میں متعدد فیصلے کیے گئے
صوبائی نگراں کابینہ کی ڈاکوؤں، ڈرگ مافیا، اسٹریٹ کرمنلز کیخلاف جامع آپریشن شروع کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں نگراں وزیراعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت اجلاس ہواجس میں صوبائی نگراں کابینہ نے فوج اور رینجرز کے ساتھ مل کر ڈاکوؤں کا صفایا کرنے، اسلحہ اسمگل کرنے والے منظم گروہوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے اور انٹیلی جنس کو مضبوط کرنے سمیت ریورائن علاقوں میں مجرموں کو سائبر اور ڈیجیٹل سروس منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
علاوہ ازیں کابینہ نے کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کا فیصلہ کرنے سمیت اسٹریٹ کرمنلز اور ڈرگ مافیا کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز اور آئی جی پولیس رفعت مختار نے کابینہ کو کچے کے علاقے میں اغوا برائے تاوان، اسٹریٹ کرائم اور ڈرگ مافیا سمیت مجموعی امن و امان پر بریفنگ دی۔
13-2012کا ڈیٹا شیئر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ 218 افراد کو اغوا کیا گیا جن میں سے 207 کو بازیاب کرا لیا گیا اور 11 تاحال بدمعاشوں کے چنگل میں قید ہیں۔ ایک سوال پر وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ جب موجودہ آئی جی پولیس نے عہدہ سنبھالا تو اغوا کی 57 وارداتیں ہوئیں جن میں سے 46 بازیاب کرائے گئے اور باقی 11 افراد کی بازیابی کیلئے کوششیں جاری ہیں۔