واضح رہے کہ خلائی فضلات پرانی سیٹلائٹس اور خلائی جہازوں کے پرزوں کے ایسے ٹکڑوں کو کہا جاتا ہے جو زمین کے گرد مدار میں موجود ہوتے ہیں لیکن اب استعمال میں نہیں ہوتے اور ان سے دیگر لانچ کی جانی والی ٹیکنالوجیز کے تصادم کا خطرہ ہوتا ہے۔
دوسری جانب ڈش کی EchoStar-7 سیٹلائٹ، جو پہلی بار 2002 میں لانچ کیا گیا تھا، جیو سٹیشنری مدار میں تھا جو زمین کی سطح سے 22,000 میل (36,000 کلومیٹر) فاصلے سے شروع ہوتا ہے۔ کمپنی کا مقصد سیٹلائٹ کو زمین سے 186 میل دور منتقل کرنا تھا لیکن 2022 میں اسے صرف 76 میل منتقل کیا گیا تھا۔