ڈالر اور پٹرول سستا ہونے کے باوجود غذائی اشیا سستی نہ ہوئیں

رضوان آصف  بدھ 1 نومبر 2023
پرائس کنٹرول کا نظام غیر موثر ہونے کی وجہ سے پرچون فروشوں نے قیمتیں کم نہیں کیں
فوٹو:فائل

پرائس کنٹرول کا نظام غیر موثر ہونے کی وجہ سے پرچون فروشوں نے قیمتیں کم نہیں کیں فوٹو:فائل

 لاہور: ڈالر کی قدر اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود غذائی اشیا کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوئی۔

ہول سیل ڈیلرز اور کمپنیوں کی جانب سے قیمتوں میں کمی کے دعوؤں کے باوجود اور پرائس کنٹرول کا سرکاری نظام غیر موثر ہونے کی وجہ سے پرچون فروشوں نے صارفین کیلیے قیمتیں کم نہیں کیں۔

پرچون فروشوں کا موقف ہے انھوں نے مہنگے داموں مال خریدا تھا اس لیے فوری قیمتوں میں کمی ممکن نہیں، نئی قیمت پر مال خریدیں گے تو کم قیمت پر بیچیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان، مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل سستا

ذرائع کے مطابق ملٹی نیشنل کمپنیوں سمیت چند مقامی کمپنیوں نے اپنی اشیا کی قیمتوں میں اس وقت مزید اضافہ کیا ہے جب ڈالر سستا ہو رہا ہے، چیک اینڈ بیلنس کا سخت نظام نہ ہونے کی وجہ سے عوام کو ریلیف نہیں مل رہا، چند ہفتے قبل اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر332 روپے تک پہنچنے کے دوران دیگر تمام اشیاکی طرح فوڈ آئٹم کی قیمتوں میں بھی بڑا اضافہ ہوا تھا۔

’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ایک صارف حمد اللہ نے کہا مہنگائی کا اصل سبب حکومت کی کمزور گرفت ہے، اگر یہ نظام درست ہو جائے تو مہنگائی میں کمی آ سکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔