- پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن سے 18 لاکھ ٹن کرنے کی منظوری
- نگراں دور میں گندم درآمد کے فیصلے کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، انوار الحق کاکڑ
- ایم کیوایم پاکستان نے پیپلزپارٹی سے 14 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مانگ لی
- پاک ایران گیس پائپ پر ہر فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کیا جائے گا، نائب وزیراعظم
- ڈالر کے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کم ہوگئے
- کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس؛ 9مئی کے 10ملزمان کی ضمانت منظور
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان اور جاپان کا میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد برابر
- زیتون کا تیل ڈیمنشیا سے مرنے کے خطرے کو کم کرتا ہے، تحقیق
- ماحول سے کاربن کشید کرنے کے لیے نیا طریقہ کار وضع
- عورت کا بھیس بدل کر پولیس کو چکما دینے والا چور گرفتار
- کورنگی میں دو دوستوں کے قتل کی تحقیقات، برطرف پولیس اہلکار کا کرمنل ریکارڈ نکل آیا
- پی ٹی آئی کا 9مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ
- وزیر داخلہ محسن نقوی کوئٹہ پہنچ گئے، وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات
- حکومت کا پنشن بوجھ کم کرنے کے لیے اصلاحات لانے کا اعلان
- پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
- بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین پر مزید 51 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی درخواست
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل مچل مارش کی فٹنس سوالیہ نشان بن گئی
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو سزا دینی پڑے گی، انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، ڈی جی آئی ایس پی آر
- حزب اللہ کا صیہونی ریاست پر ڈرون حملہ؛ 2 اسرائیلی فوجی ہلاک
کراچی میں گٹروں کے ڈھکن غائب، گندا پانی سڑکوں پر جمع
کراچی: بلدیاتی اداروں میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی،محکمہ خزانہ سے معاہدے کے باوجود یوسیز کے ملازمین کو آن لائن نہ کیے جانے۔
افسران کے مسلسل تبادلے اور تعیناتی ،یوسیز ملازمین کے تبادلوں کی ممکنہ فہرست کے اجرا اور دیگرامور میں ملازمین کی مشکلات کے باعث بلدیاتی امور ٹھپ ہو گئے ہیں ،میئر کی جانب سے تیار کیے گئے ہزاروں گٹر کے ڈھکن بھی شہری ڈھونڈ رہے ہیں۔
واٹر کارپوریشن کے افسران بھی فراہمی اور نکاسی کے نظام کی درستی اور موثر فعالیت میں ناکام ہوچکے ہیں،کئی علاقوں میں گٹر کے ڈھکن نہ لگنے سے موٹرسائیکل سواروں کو حادثات پیش آچکے ہیں۔
کئی بچوں کی جانیں جاچکی ہیں،مساجد اور گلیوں میں گندا پانی جمع ہے، کئی مارکٹیوں کی گلیاں گندے پانی کے باعث کیچڑ اور غلاظت سے بھری ہوئی ہیں ،تفصیلات کے مطابق ٹاؤن اور یوسیز کے ملازمین تنخواہ کی عدم ادائیگی اور آن لائن رجسٹرڈ نہ کیے جانے پرمسلسل احتجاج کررہے ہیں ، بلدیاتی امور ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں۔
ملیر ،شاہ فیصل کالونی ،کورنگی ،لانڈھی ،گلشن اقبال ،گلستان جوہر ،نارتھ کراچی ،نارتھ ناظم آباد ،ناظم آباد، لیاری ،کھاردار،لیاقت آباد ،بلدیہ ٹاؤن ،سرجانی ٹاؤن،گلشن معمار ،اسکیم 33 ،اورنگی ٹاؤن،پی آئی بی کالونی ،صدر،رنچھوڑ لائن ،رام سوامی ،لائنز ایریا، کیماڑی اور دیگر علاقوں کی کئی سڑکوں اور گلیوں میں گندا پانی جمع ہے۔
کچرے کے ڈھیر لگے ہیں ،گٹر کے ڈھکن غائب ہیں ،شہریوں کا کہنا ہے کہ میئر کراچی کی جانب سے گٹر کے ہزاروںڈھکن تیار کیے گئے تھے ،اعلیٰ معیار کابھی دعویٰ کیا گیا تھا ،گٹر کے ڈھکن کہاں گئے ؟ واٹر کارپوریشن کے افسران کی نااہلی کے باعث گھروں ،سڑکوں اور مارکیٹوں میں گندا پانی بہہ رہاہے۔
افسران دفاتر اور گھروں میں بیٹھ کر بھاری تنخواہ اور مراعات کے مزے لے رہے ہیں ،شہریوں نے نگراں وزیراعلیٰ ،وزیر بلدیات اور چیف سیکریٹری سندھ سے مطالبہ کہ شہر میں بلدیاتی صورتحال کا نوٹس لیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔