بہتر گورننس سندھ حکومت نے شہریوں کی شکایات کیلیے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز متعارف کرادیے

سندھ حکومت کا اقدام سندھ کے شہریوں کی ضروری سرکاری خدمات تک رسائی کے طریقے میں انقلاب لائے گا، نگراں وزیراعلیٰ سندھ


Staff Reporter January 24, 2024
—فائل فوٹو

وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر نے ریونیو اور انڈسٹریز کے محکموں میں آن لائن سروسز متعارف کرانے پر وزیر خزانہ یونس ڈھاگہ اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اسے ایک انقلابی اقدام قرار دیا ہے۔

سرکاری خدمات تک عوام کی رسائی سے متعلق ڈیجیٹل پانچ اقدامات کی ای سروسز، ای رجسٹریشن، ای-میوٹیشن، ای پے سندھ، انڈسٹریل اسٹیٹ مینجمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کا مذکورہ اقدام صوبہ سندھ کے شہریوں کی ضروری سرکاری خدمات تک رسائی کے طریقے میں انقلاب لائے گا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ای پے سندھ کے نام سے ڈیجیٹل ادائیگی کا فیچر شامل ہے جو شہریوں کو اپنے موبائل ڈیوائسز، ایزی پیسہ، کریڈٹ کارڈ، ڈیبٹ کارڈ، اے ٹی ایم مشینوں اور بینکوں کے ذریعے محفوظ اور آسان طریقے سے سرکاری خدمات کیلئے ادائیگیاں کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

قبل ازیں وزیراعلی سندھ نے کمپیوٹر کا بٹن دبا کر ای سروسز سندھ کا افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بورڈ آف ریونیو نے پانچ تبدیلی کی ای-سروسز متعارف کرائی ہیں جو لوگوں کیلئے سرکاری خدمات تک رسائی کو سہل، تیز اور آسان بنائیں گی، ان میں ای سروسز سندھ موبائل ایپ شامل ہے جو ایپ صارفین کیلئے گوگل پلے اسٹور اور ایپ اسٹور پر دستیاب ہے، فی الحال دو محکموں نے اسے شروع کیا ہے لیکن آہستہ آہستہ تمام محکمے ایک ایک کرکے اسے اپنا لیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقرنے مزید کہا کہ سندھ کابینہ نے سیکریٹریٹ انسٹرکشنز 2014 میں ترمیم کے ذریعے اپنے قانونی فریم ورک کو رولز آف بزنس میں بطور ای سروسز سندھ اور ای پے سندھ شامل کرنے کی منظوری دی، دوسرا اقدام یہ رجسٹرڈ سیل ڈیڈز کیلئے ای رجسٹریشن ہوگی ایک ایسی سروس جو شہریوں کو آن لائن درخواستوں، ادائیگیوں اور بائیو میٹرک تصدیق اور سب رجسٹرار کے سامنے رجسٹریشن کیلئے طے شدہ شیڈول کے ذریعے اپنے سیل ڈیڈ کو رجسٹر کرنے کی اجازت دے گی۔

انہوں نے بتایا کہ زمین کے ریکارڈ میں تبدیلی کیلئے ایک ای میوٹیشن سروس ہے، ایک ایسی سروس جو شہریوں کو آسانی سے اپنی زمین کے حقوق کے ریکارڈ کو آن لائن اور براہ راست تبدیل کرنے کی اجازت دے گی جبکہ جب ای رجسٹریشن کے ذریعے رجسٹریشن کی جائے گی، یہ خود بخود آن لائن اپ ڈیٹ ہو جائے گا اور عام لوگوں کیلئے آن لائن دستیاب ہو گا جس سے ان کا وقت اور پیسہ بچ جائے گا اور اس بات کو یقینی بنانے میں بھی مدد ملے گی کہ زمین کے ریکارڈ درست اور اپ ڈیٹ ہے۔

جسٹس (ر) مقبول باقرنے کہا کہ کابینہ نے بورڈ آف ریونیو کو آئندہ 6 ماہ کے اندر زمینی ریکارڈ کو ڈیجیٹل طور پر دوبارہ لکھنے کی ہدایت کی تھی، رائٹس کے اس ڈیجیٹل طور پر دوبارہ لکھے گئے ریکارڈ کو ای-رجسٹریشن اور ای-میوٹیشن ڈیٹا بیس کے ساتھ مربوط کیا جائے گا، اگلے 6 ماہ کے اندر پورے صوبے کے سٹی سروے ریکارڈ کو بھی ڈیجیٹائز کر کے اس ڈیٹا بیس کے ساتھ منسلک کر دیا جائے گا۔

نگراں وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا کہ تیسرااقدام ای پے سندھ ہے جو ایک ایسی سروس ہے جس سے شہریوں کو ایک آن لائن ڈیجیٹل چینل کے ذریعے حکومت سندھ کو تمام ادائیگیاں کرنے کی اجازت دے گی، اس سے لوگوں کیلئے اپنے ٹیکس، فیس اور دیگر واجبات کی ادائیگی آسان ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ چوتھا اقدام سائٹ لمیٹڈ اور سندھ سمال انڈسٹریل اسٹیٹس کیلئے انڈسٹریل اسٹیٹ مینجمنٹ سسٹم ہے، یہ ایک سروس ہے جو سندھ میں انڈسٹریل اسٹیٹس کے انتظام کیلئے ایک مرکزی پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس سے ان اسٹیٹس کی کارکردگی اور پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور نئی سرمایہ کاری کو بھی راغب کیا جائے گا۔ جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے شروع کی گئی یہ پانچ ای سروسز مکمل طور پر ڈیجیٹل حکومت کی جانب ہمارے سفر کا آغاز ہیں۔

 

مقبول خبریں