پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع

ویب ڈیسک  منگل 19 مارچ 2024
اس قسم کی ہمسائیگی کے ہم متحمل نہیں ہوسکتے، خواجہ آصف

اس قسم کی ہمسائیگی کے ہم متحمل نہیں ہوسکتے، خواجہ آصف

 اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پاک فوج میں بھرتی افغان شہریوں کی برطرفی کا انکشاف کردیا۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں افغانستان سے ہونے والے حملوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے سارے دہشت گرد افغانستان کی سرزمین پر مقیم ہیں، سوائے ان 3 سے 4 ہزار دہشتگردوں کے جنہیں عمران خان پاکستان واپس لے آئے تھے، جس پر ہمیں 2022ء میں قومی اسمبلی میں بریفنگ بھی دی گئی تھی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اس کے بعد مزید دہشت گرد ریاستی سطح پر واپس نہیں آئے، البتہ دراندازی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحد کا کوئی تقدس ہی نہیں، جس کا دل چاہتا ہے منہ اٹھائے چلا آتا ہے، یہاں مقیم ہوجاتا ہے، شناختی کارڈ بھی بنوالیتا ہے، یہاں تک کہ فوج میں بھی بھرتی ہوجاتا ہے، میں نے بطور وزیر دفاع دو تین ایسی فائلز پر دستخط کیے جن میں فوج میں بھرتی افسران افغانی تھے اور انہیں فوج سے نکالا گیا، ان میں سے ایک کیپٹن اور ایک لیفٹیننٹ تھا۔

وزیر دفاع نے بتایا کہ ایک فوجی کے والد نے خط لکھ کر تسلیم کیا کہ میں افغان شہری ہوں، طویل عرصے سے پاکستان میں رہ رہا ہوں، میری کوئٹہ میں جائیداد اور کاروبار ہے۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ اس قسم کی ہمسائیگی ہمارے وارے میں نہیں، ہم اس کے متحمل نہیں ہوسکتے، پچھلی پی ڈی ایم کی حکومت میں افغانستان کا دورہ کرکے افغان حکومت سے درخواست کی تھی کہ پاکستان میں ہونے والے حملوں میں افغان شہری ملوث ہیں، اس دراندازی کو روکا جائے، ہم نے انہیں ثبوت بھی فراہم کیے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔