سگریٹ نوشی بھی پیٹ میں چربی کو بڑھا سکتی ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  ہفتہ 23 مارچ 2024
[فائل-فوٹو]

[فائل-فوٹو]

کوپن ہیگن:  حال ہی میں ایک تحقیق نے انکشاف کیا ہے کہ وہ فراد جو سگریٹ نوشی کرتے ہیں، ان کے پیٹ میں بھی اضافی چربی جمع ہوتی ہے جو کہ سنگین مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔

سائنسی جریدے ’ایڈِکشن‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی شروع کرنے اور یا کافی عرصے سے جاری سگریٹ نوشی دونوں ہی پیٹ میں چربی کو بڑھا سکتے ہیں جو دل کی بیماری، ذیابیطس، فالج اور ڈیمنشیا کا سبب بن سکتا ہے۔

اگرچہ تمباکو نوشی کرنے والوں کا وزن تمباکو نوشی نہ کرنے والوں کی نسبت کم دکھائی دیتا ہے لیکن ان کے پیٹ میں چربی زیادہ ہوتی ہے بالخصوص visceral fats۔ ویسرل فیٹس وہ چربی ہوتی ہے جسے دیکھنا مشکل ہوتا ہے۔ یعنی آپ کا پیٹ بظاہر کم ہو سکتا ہے لیکن اس میں چربی کی غیر صحت بخش مقدار موجود ہوتی ہے جو آپ کو سنگین بیماریوں سے غیرمحفوظ بنا دیتی ہے۔

یہ جاننے کیلئے کہ آیا صرف تمباکو نوشی پیٹ کی چربی میں اضافے کا سبب بنتی ہے یا دیگر عوامل بھی کارفرما ہوتے ہیں، ڈینمارک میں کوپن ہیگن یونیورسٹی کے محققین نے سب سے پہلے پچھلے جینیاتی مطالعات کا استعمال کیا اور اس بات کی نشاندہی کی کہ کون سے جین تمباکو نوشی کی عادت اور جسم میں چربی کی تقسیم سے منسلک ہیں۔

دوسرا، ماہرین نے اس جینیاتی معلومات کا استعمال اس بات کا تعین کرنے کے لیے کیا کہ آیا سگریٹ نوشی سے وابستہ افراد کے جسم میں چربی کی تقسیم مختلف ہوتی ہے یا نہیں۔

آخر میں ماہرین نے شراب نوشی یا سماجی و اقتصادی جیسے دیگر عوامل کا بھی جائزہ لیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ تمباکو نوشی اور جسم میں چربی کی تقسیم کے درمیان جو بھی تعلق  ہے وہ صرف تمباکو نوشی کی وجہ سے ہی ہو نہ کہ دیگر عوامل کی وجہ سے۔

محققین نے پایا کہ پیٹ کی چربی پر سگریٹ نوشی کا اثر دوسرے عوامل جیسے سماجی اقتصادی ، الکوحل کا استعمال، ADHD یا جسمانی سرگرمی سے بالکل آزاد ہے۔ یعنی صرف سگریٹ نوشی ہی پیٹ میں اضافی چربی کا سبب بن سکتی ہے باوجود اس کے کہ دیگر عوامل موجود نہ ہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔