امریکا 17 طلبا کو ہلاک کرنے والے ملزم اپنا دماغ عطیہ کرنے کو تیار ہوگیا

25 سالہ نکولس کروز اس وقت اپنے جرم کی سزا میں عمر قید کاٹ رہا ہے


ویب ڈیسک July 10, 2024
25 سالہ نکولس کروز اس وقت اپنے جرم کی سزا میں عمر قید کاٹ رہا ہے

امریکا میں ایک اسکول میں فائرنگ کر کے 17 افراد کو قتل کرنے والے 21 سالہ ملزم نے ایک زخمی طلبا کے وکیل کی تجویز پر اپنا دماغ سائنسی تحقیق کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دیدی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 25 سالہ نکولس کروز اس وقت اپنے جرم کی سزا میں عمر قید کاٹ رہا ہے۔ اُس نے 14 فروری 2018 کو ایک اسکول میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی تھی جب وہ صرف 20 سال کا تھا۔

فائرنگ کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں زیادہ تر طلبا شامل تھے جب کہ کچھ اساتذہ بھی تھے۔

اس حملے میں گولی لگنے سے زخمی ہونے والے 21 سالہ انتھونی بورجس کے وکیل نے ایک تجویز رکھی تھی جس میں ملزم سے مرنے کے بعد اپنا دماغ عطیہ کرنے کو کہا گیا تھا۔

وکیل کا کہنا تھا کہ سائنس دان ملزم کے دماغ کا مطالعہ کرکے یہ جان سکیں گے کہ کوئی بھی اس قدر ظالم کیسے بن سکتا ہے اور یقیناً اس سے ایسے جرائم کے سدباب میں مدد ملے گی۔

جس پر 25 سالہ ملزم نکولس کروز نے ہامی بھرلی اور اپنا دماغ عطیہ کرنے پر راضی ہوگیا۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں