سندھ بار کونسل کا مجوزہ آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار

آئینی ترمیم کا وقت اور رازداری معاملات کو مشکوک بنارہی ہے، اس سے عدالتی نظام اور خودمختاری متاثر ہوگی، وائس چیئرمین


کورٹ رپورٹر October 08, 2024
فوٹو فائل

سندھ بار کونسل نے مجوزہ آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار کردیا، وائس چئرمین کاشف حنیف نے کہا ہے کہ آئینی تریم کا وقت اور رازداری معاملات کو مشکوک بنارہی ہے۔ مجوزہ آئینی ترمیم سے عدالتی نظام متاثر ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ بار کونسل کے اعلامیے کے مطابق وائس چیئرمین کاشف حنیف نے بیان میں کہا ہے کہ ہمیں مجوزہ آئینی ترمیم پر شدید تحفظات ہیں۔ آئینی ترمیم کا وقت اور رازداری معاملات کو مشکوک بنارہی ہے۔

کاشف حنیف نے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیم سے عدالتی نظام متاثر ہوگا۔ یہ ترمیم عدلیہ کی آزادی و خود مختاری کو متاثر کریگی۔ آئینی ترمیم اور آئینی عدالت کے معاملے پر بارز سے مشاورت نہیں کی گِئی۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومتی اتحادیوں کو بھی مجوزہ ترمیم کا مسودہ نہیں دیا گیا۔ ترمیم سے پہلےسنجیدہ بحث اور مشاورت ہونی چاہیے۔ آئینی ترمیم پرتمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے۔

کاشف حنیف نے کہا کہ نئی اور پرانی عدالتوں میں ججز اور چیف جسٹس کہ تقرری کیسے ہوگی؟ آئینی عدالت میں تمام وفاقی یونٹس کی نمائندگی کیا ہوگی؟ آئینی عدالت کے میرٹ اور ڈی میرٹ اور اس کا دائرہ اختیار کیا ہوگا؟ اگر نئی اور پرانی عدالتوں تنازع ہو تو اس کا حل کیسے نکلے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے