آرٹس کونسل کے زیر اہتمام ’عوامی تھیٹر فیسٹیول 2024‘ کا آغاز

افتتاحی تقریب میں متعدد معروف فنکاروں نے شرکت کی


اسٹاف رپورٹر November 09, 2024

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام 21 روزہ ’عوامی تھیٹر فیسٹیول 2024‘ کا آغاز کردیاگیا۔

فیسٹیول کا افتتاح صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کیا۔ افتتاحی تقریب میں نذر حسین، آدم راٹھور، شکیل صدیقی، رؤف لالہ، ذاکر مستانہ، شکیل شاہ، یونس میمن، زاہد شاہ، تسنیم رانا، رضوان صابر، دانش بلوچ، وجیہہ وارثی، عامر ریمبو، عبدالحمید راٹھور،جمیل راہی، خادم حسین اچوی، الیاس ندیم، سمیت معروف فنکاروں نے شرکت کی۔

افتتاحی تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہاکہ پاکستان بنیادی طور پر عوام کے لیے بنا۔ لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنا ہی عوامی تھیٹر فیسٹیول کا مقصد ہے۔ یہ 21 دن کا فیسٹیول ہے اور مزید بڑھ سکتا ہے ۔ آپ یہ سمجھیں کہ ہم ساری دنیا کو بلاتے ہیں لیکن اپنے فنکاروں کو نہیں بھولتے، ہم آسماں پر نہیں زمین پر ہی رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ سب وزیر بننے کے لیے نہیں کر رہا ہوں، میں اس ملک کے نوجوانوں کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں۔ خدارا ہمیں کام کرنے دیں، میں اپنے وزیر اعظم اور تمام وزراءسے کہوں گا کہ جو ووٹ آپ کو لوگ دے رہے ہیں ان کے لیے کام کریں۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے جتنے بھی ساتھی چلے گئے ان سب نے آرٹس کونسل میں تھیٹر کیا، ہم ’عوامی تھیٹر فیسٹیول‘ اپنی روایت کو توڑنا نہیں چاہتے۔

انہوں نے کہاکہ کسی کو کسی پر ترجیح نہیں ، ٹوپی والا ہو ، چپل والا یا گاڑی والا جو پہلے آئے وہ سیٹ پر بیٹھے گا۔ بد قسمتی سے ہمارے ہاں ساری سہولیات محدود ہو جاتی ہیں، عوام کو مفت تفریح فراہم کا یہ واحد طریقہ ہے۔ عوامی تھیٹر فیسٹیول پہلی بار اوپن ایئر کے بجائے اے سی آڈیٹوریم میں کیا جا رہا ہے، اس فیسٹیول کا سہرا گورننگ باڈی ، آرٹس کونسل کے ممبران اور آرٹس کونسل کی ٹیم کو جاتا ہے۔

اداکار رؤف لالہ نے کہاکہ ورلڈ کلچر فیسٹیول سے کراچی کی رونقیں بحال کرنے میں احمد شاہ کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔عوامی تھیٹر فیسٹیول کے انعقاد پر صدر آرٹس کونسل کو سلام پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آج بھی ساری دنیا معین اختر، عمر شریف اور سکندر صنم جیسے آرٹسٹوں کو یاد کرتی ہے۔

اداکار ذاکر مستانہ نے کہاکہ احمد شاہ کراچی کی عوام کو تفریح فراہم کرنے کے لیے کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں۔تھیٹر کی بحالی کے لیے بھی بہت کام کررہے ہیں۔ اس فیسٹیول میں اردو ، سندھی ، پشتو ، سرائیکی ،میمنی اور دیگر زبان میں ڈرامے شامل ہیں امید ہے کراچی کی عوام کو عوامی تھیٹر فیسٹیول میںمزہ آئے گا۔

ڈائریکٹر زاہد شاہ نے کہاکہ عوامی تھیٹر فیسٹیول کا انعقاد خوش آئند ہے۔یہ کام صرف احمد شاہ ہی کرسکتے ہیں۔احمد شاہ فنکار برادری کے لیے بہت کام کررہے ہیں۔

فیسٹیول کے پہلے روز رائٹر و ڈائریکٹر شکیل شاہ کا اصلاحی اسٹیج ڈرامہ  ’خواہش‘  پیش کیا گیا جس کی کاسٹ میں ذاکر مستانہ، شہنی عظیم، شانزے، شبیر بھٹی، سپنا غزل، شہباز صنم، اشرف چراغ اور شکیل شاہ بھی شامل تھے۔

ڈرامہ کی کہانی خواہشات کے گرد گھومتی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک عورت کس طرح اپنی خواہشات کے انبار لگاتی ہے۔ دولت، بیٹے کے بچے نہ ہونا سمیت دیگر دنیاوی خواہشات اس کی سوچ کا وطیرہ ہوتی ہیں۔ اسی دوران اسے ایک بزرگ ملتے ہیں جو کہتے ہیں کہ تمہاری ہر خواہش پوری ہوجائے گی مگر ہر خواہش کی ایک قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ پھر وہ ایک کروڑ روپے مانگتی ہے تو اسے پیسے مل جاتے ہیں مگر اس کے بیٹے کا ایکسیڈنٹ ہوتا ہے اور وہ مر جاتا ہے جس کے بیمہ کی رقم کی صورت میں اسے پیسے ملتے ہیں۔ اس طرح وہ تین خواہشات کا سامنا کرتی ہے ۔

9نومبر کو رات 8 بجے ڈرامہ ’واہ سائیں واہ‘ سندھی زبان میں پیش کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ روزانہ کی بنیاد پر ’عوامی تھیٹر فیسٹیول‘ میں مختلف سماجی و ثقافتی موضوعات پر ڈرامے پیش کیے جائیں گے جس میں عوام کا داخلہ مفت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔