پی آئی اے پر پابندی لگوانے میں بانی پی ٹی آئی کا بھی پورا رول تھا

سوال یہ کھڑا ہوتا ہے کہ پابندی تو اٹھ گئی، کیا ہمارے پاس ان فلائٹس کو چلانے کے لیے جہاز ہیں؟


مانیٹرنگ ڈیسک December 01, 2024

لاہور/ اسلام آباد:

تجزیہ کار شہباز رانا کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی یورپ کیلیے پروازوں کی ساڑھے چار سال بعد بحالی بڑی مثبت پیش رفت ہے، اب اس کی نجکاری ہوتی ہے یا نہیں ہوتی اگر ہوتی ہے تو اس کا بھی اس پر مثبت اثر پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے پر پابندی لگوانے میں میں صرف غلام سرور خان کو ہی مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کا بھی پورا رول تھا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام دی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جب یہ معاملہ اٹھا اور پابندی لگی تو یورپی یونین کے مختلف وفود پاکستان آئے، جعلی ڈگریوں والا معاملہ تو بہت پہلے ہی ختم ہو گیا۔

لیکن یورپی یونین نے پاکستان سے کہا کہ آپ کے تو سیفٹی قوانین ہی ٹھیک نہیں ہیں، پھر ای یو کے کہنے پر ہم نے نئے قوانین پاس کیے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کو علیحدہ کیا، الگ سے پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی بنائی گئی، نیا قانون پاس ہوا، سوال یہ کھڑا ہوتا ہے کہ پابندی تو اٹھ گئی، کیا ہمارے پاس ان فلائٹس کو چلانے کے لیے جہاز ہیں؟

کامران یوسف نے کہا کہ یورپی یونین نے چار سال سے پی آئی اے کی پروازوں پر سیفٹی خدشات کی وجہ سے جو پابندی عائد کر رکھی تھی اسے ختم کر دیا ہے، اس کیساتھ ہی پاکستان کی ایک نجی ایئرلائن کو یورپ میں اپنی پروازیں چلانے کی اجازت دی ہے، یہ بہت اہم پیش رفت ہے۔

پی ٹی آئی کے دور میں 2020 میں ایوی ایشن کے اس وقت کے وزیر غلام سرور خان نے اسمبلی کے فلور پر تقریر کی تھی کہ پی آئی اے کے بیشتر پائلٹوں کی ڈگریاں جعلی ہیں، اس بیان سے ایک تنازع اٹھ کھڑا ہوا، بہت بڑا اسکینڈل بنا اور یورپ میں پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی لگ گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔