کسٹمز ایکسپورٹ نے 82 کروڑ 50 لاکھ روپے ٹیکس چوری پکڑ لی

روئی کی گانٹھوں کے اندر 14 ہزار کلوگرام سیلولوز ایسٹیٹ ٹو چھپایا گیا تھا


احتشام مفتی January 28, 2025

کراچی:

پاکستان کسٹمز ایکسپورٹ کلکٹریٹ پورٹ قاسم نے 82 کروڑ 50 لاکھ روپے مالیت کی ڈیوٹی وٹیکسوں کی چوری کی نشاندہی کرتے ہوئے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں قائم یونٹ کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ زون میں قائم میسرز سردار انٹرپرائزز نامی تجارتی یونٹ سے متعلق معتبر معلومات کی بنیاد پر مالی سال 2023-24 کے دوران درآمد ہونے والے کنسائمنٹس کا آڈٹ کیا گیا، دوران آڈٹ اس بات کا انکشاف ہوا کہ کمپنی ای پی زیڈ میں قائم یونٹس کو دیے گئے استثنیٰ کا غلط استعمال کرتے ہوئے اسمگلنگ اور ٹیکس چوری میں ملوث ہے.

کمپنی کی جانب سے جنوری 2025 میں دو کنسائمنٹس درآمد کیے گئے، جس میں ایک کنسائمنٹ کی تفصیلی جانچ پڑتال کے دوران انکشاف ہوا کہ درآمدکنندہ نے مس ڈیکلریشن کرتے ہوئے محکمہ کسٹمز میں داخل کردہ گڈز ڈیکلریشن میں پی سی ٹی ہیڈنگ 7204.4990 کے تحت کنسائمنٹ میں مکس پرانے اور استعمال شدہ ایل سی ڈی لیپ ٹاپس، ایل سی ڈی پینلز، کمپیوٹر پارٹس اور پرزہ جات ظاہر کیا.

لیکن کسٹمز آڈٹ ٹیم کی جانب سے تفصیلی معائنہ کرنے پر کنسائمنٹ سے استعمال شدہ ٹیبلٹس اور نئے کی بورڈ برآمد ہوئے جو ایکسپورٹ پروسیسنگ اتھارٹی کے قوانین کے تحت درآمد نہیں کیے جاسکتے.

جبکہ کمپنی کی جانب سے درآمد ہونے والے دوسرے کنسائمنٹ کے لیے داخل کردہ گڈز ڈیکلیریشن میں روئی ظاہر کی گئی تھی لیکن کسٹمز ایگزامنیشن کے دوران اس کنسائمنٹ میں روئی کی گانٹھوں کے اندر 14 ہزار کلوگرام سیلولوز ایسٹیٹ ٹو چھپایا گیا تھا۔

اس طرح سے میسرز سردار انٹرپرائزز نے درآمد کیے جانے والے دونوں کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے لیے غلط بیانی کر کے ریونیو کی مد میں قومی خزانے کو مجموعی طور پر 82 کروڑ 50 لاکھ مالیت کا نقصان پہنچایا.

ایکسپورٹ کلکٹریٹ پورٹ قاسم کی جانب سے میسرز سردار انٹرپرائزز کے ڈائریکٹر جاویدرشید، وقار انشاء، کلیئرنگ ایجنٹ مریم لاجسٹک کے مالک احمد شہزادخان اور قربان علی کے خلاف مقدمہ درج کرکے ان کی گرفتاری کے لیے دو ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں۔

مقبول خبریں