سانحہ لاہور ایڈیشنل عدالت نے منہاج القرآن کی درخواست ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ کو واپس بھجوادی

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سابق ایس پی سیکیورٹی اور گن مین کی عبوری ضمانت میں 9اگست تک توسیع کردی


ویب ڈیسک July 26, 2014
قانون کے تحت ورثاء کی درخواست پر مقدمہ درج کیا جاتا ہے لیکن اس سانحے میں پولیس نے اپنی مدعیت میں ہی مقدمہ درج کرلیا ہے، ڈائریکٹر منہاج القرآن۔ فوٹو: ایکسپریس \ فائل

ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی ہلاکت پر منہاج القرآن انتظامیہ کی درخواست پر مقدمہ درج کروانے سے متعلق کیس واپس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کو واپس بھجوا دی۔

ایڈیشنل سیشن جج لاہور صفدر بھٹی نے منہاج القرآن کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی تو ادارہ منہاج القرآن کے ڈائریکٹر جواد حامد نے موقف اختیار کیا کہ قانون کے تحت ورثاء کی درخواست پر مقدمہ درج کیا جاتا ہے لیکن اس سانحے میں جاں بحق افراد کے ورثاء کی درخواست کے بجائے پولیس نے اپنی مدعیت میں ہی مقدمہ درج کرلیا ہے۔ دوران سماعت جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے بھی رپورٹ جمع کروادی۔ ایڈیشنل سیشن جج نے کہا کہ وہ چھٹيوں پرجارہے ہیں اس لئے مقدمہ کسی اور جج کو منتقل کردیا جائے گا۔

دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت میں سانحہ لاہور سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تو سابق ایس پی سیکیورٹی اور ان کے گن مین کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ سانحے سے ان کا کوئی تعلق نہیں، مقدمے میں لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بےبنیاد ہیں لہٰذا ان کی عبوری ضمانت میں توسیع کی جائے۔ اس موقع پر تفتیشی افسر نے موقف اختیار کیا کہ ابھی اس مقدمہ کی تفتیش مکمل نہیں ہوئی ہر پہلو سے اس کی تفتیش کر رہے ہیں لہٰذا عدالت مزید مہلت دی جائے۔ فاضل جج نے سابق ایس پی سیکیورٹی اور گن مین کی عبوری ضمانت میں 9اگست تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیش مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے