کوئٹہ:
بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے میں سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے جہاں تمام دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے بڑی تعداد میں یرغمال مسافروں بشمول عورتوں اور بچوں کو بازیاب کروا لیاہے، جنہیں کے دہشت گرد انسانی شیلڈ کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھ اکہ اس سے پہلے 190 مسافروں کو بازیاب کروایا جا چکا ہے، دوران کلیئرنیس آپریشن انتہائی اختیاط اور مہارت کا مظاہرہ کیا گیا اور معصوم جانیں بچائی گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کی بربریت کا پہلے سے نشانہ بننے والے چند شہیدمسافروں کی تعداد کا تعین کیا جا رہا ہے جبکہ موقع پر موجود تمام دہشت گردوں کو واصل جہنم کر دیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ آپریشن کے حوالے سے تفصیلات سے جلد ہی آگاہ کردیا جائے گا۔
خیال رہے کہ دہشت گردوں نے گزشتہ روز کوئٹہ سے پشاور جانے والے جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنایا تھا جس میں 500 مسافر اور عملہ سوار تھا۔
دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے میں فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ڈرائیور زخمی ہوگیا تھا اور وہ بعد ازاں دم توڑ گیا، اس کے علاوہ متعدد مسافر بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔
بعد ازاں سیکیورٹی فورسز نے آپریشن شروع کردیا تھا اور اس دوران 190 یرغمال مسافروں کو رہا کروایا تھا، جن میں 58 مرد، 31 خواتین اور 15 بچے شامل تھے۔
دہشت گردوں کے حملے میں زخمی ہونے والے 37 مسافروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کو طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ 57 مسافروں کوکوئٹہ اور 23 کو مچھ اور آب گم میں رشتہ داروں کے پاس منتقل کردیا گیا۔
بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر بدترین حملے پر وزیراعظم شہباز شریف، صدرمملکت آصف علی زرداری، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ سمیت اعلیٰ حکام اور سیاسی قائدین اور رہنماؤں نے مذمت کا اظہار کیا۔