متحدہ عرب امارات نے اسرائیلی دارالحکومت میں ایک گرینڈ افطاری کا اہتمام کیا جس میں دیگر مذہب کے افراد نے بھی شرکت کی۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ افطار پارٹی متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں قائم سفارتخانے میں منعقد کی گئی۔
اس افطار کو بین المذاہب افطاری کا نام دیا گیا کیوں کہ اس میں یہودی، مسیحی اور دروز سمیت دیگر مذاہب کے ماننے والوں نے بھی شرکت کی۔
افطار میں اسرائیلی پارلیمان کے ارکان، حکومتی حکام اور معزز شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات نے 2021 میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے جس کے بعد سے ہر سال بین المذاہب افطار کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے سفیر کا کہنا ہے کہ یہ وہ موقع ہے جب تمام مذاہب کے لوگوں کو ایک دوسرے کو سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔ جس سے رواداری اور مذہبی ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہوتا ہے۔