اسلام آباد میں فیڈرل ڈائریکٹوریٹ امیونائزیشن کی جانب سے 31 ویکسین ڈلیوری ٹرک وفاقی وزارت صحت کے حوالے کر دئیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عالمی امدادی ادارے یونیسیف و گاوی نے 31ریفری جریٹر ٹرک انسداد پروگرام حفاظتی ٹیکہ جات کو فراہم کیے۔ جس کے بعد یہ ریفریجریٹر ویکسین ٹرک تمام صوبوں کے حوالے کئے گئے۔
ویکسین ٹرک پنجاب، سندھ، خیبر پختونخواہ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور اسلام آباد کو دئیے گئے۔ وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہمارا مشن ہے گھر کی دہیلیز پر سروسز دیں۔ بہت جلد ہم ڈاکٹر اور ادویات گھر کی دہیلیز پر پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انسان اشرف المخلوقات ہے اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں کام آتا ہے۔ میں ڈاکٹر نہیں میں طالبعلم ہوں جو شخص درد میں ہمارے پاس آتا ہے ہم نے اس کا درد کم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہیلتھ سسٹم کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ مرض سے بچانے کے لیے حفاظتی اقدامات کی ضرورت ہے۔ حفاظتی ٹیکہ جات بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام سے کہتا ہوں اپنے بچے کو پولیو ویکسین پلانے سے کیوں انکار کرتے ہیں۔ پولیو کے خاتمہ کے لئے وزیر اعظم پاکستان فکر مند ہیں۔ آپ (والدین) کیوں اپنے بچوں کے دشمن بن گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان اور پاکستان صرف دو ملک رہ گئے ہیں جن میں پولیو وائرس پایا جا رہا ہے۔ پولیو ورکرز کی قدر کریں ان کا شکریہ ادا کریں۔ میں نہیں چاہتا کہ ہم پولیو نہ پلانے والوں کی ایف آئی آر کاٹیں۔