کچھ چیزیں سیاست سے بالاتر ہوتی ہیں، افنان اللہ خان

پانی روکنا غیر انسانی سرگرمی، یہ جنگ کے اقدام سے بڑھ کر، ایئرکموڈور (ر) خالد چشتی



لاہور:

رہنما تحریک انصاف ہمایوں مہمند کا کہنا ہے کہ جو پہلی میٹنگ تھی جس میں ہم نہیں گئے تھے اس میں ہمارا ایک سمپل پوائنٹ آف ویو تھا وہ یہ تھا کہ اس میں جانے کا اگر ہمیں ملاقات کی اجازت نہیں ملتی عمران خان سے ملنے کی اور ان کے ساتھ ہم یہ کنسرن شو کریں کہ ہم ادھر جا رہے ہیں اور اس میٹنگ بریفنگ ہوگی اور کچھ پوائنٹ آف ویو ہے وہ ہمیں نہیں بتاتے پھر ہمارا جانے کا ایزسچ کوئی فائدہ نہیں اس لیے ہم نہیں گئے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس وقت جو میٹنگ ہے یہ اس پر بحث بھی ہوئی ڈبیٹ بھی ہوئی اس پر دو اسکول آف تھاٹ تھے، ایک یہ تھا کہ ہمیں جانا چاہیے، دوسرے اسکول آف تھاٹ نے کہا تھا کہ یہ محض بریفنگ ہے اس میں کوئی ڈسکشنز نہیں ہیں، اس کی بیسک وجہ یہ ہے کہ میں آپ کو ایک چیز بتاتا ہوں کہ اس وقت بریفنگز کی ضرورت نہیں ہے۔ 

رہنما مسلم لیگ(ن) افنان اللہ خان نے کہا کہ دیکھیں بات یہ ہے کہ جب بھی کوئی پرابلم ملک میں ہوتی ہے یا کوئی بڑا انسیڈنس ہوتا ہے یا کوئی لیجسلیشن چل رہی ہوتی ہے ہر چیز کا معاملہ اس سے جوڑ دیتے ہیں کہ عمران خان صاحب سے ہماری میٹنگ کرا دیں، میرا خیال ہے کہ بہتر یہی ہوتا کہ کچھ چیزیں سیاست سے بالاترہوتی ہیں یہ اس کو ادھر ہی رکھتے، بہت سارے لوگوں کے مسائل چل رہے ہوتے ہیں لیکن جب ملک کے اوپر آتی ہے تو چھوڑ چھاڑ کر کھڑے ہو جاتے ہیں آپس کی لڑائیاں ختم کر کے کہ جی اس وقت ملک کے اوپر مشکل ہے۔ 

دفاعی تجزیہ کار(ر)ایئرکموڈور خالد چشتی نے کہا کہ دیکھیں میرا ماننا یہ ہے کہ دنیا ہر ملک کے ریلیونس کے حساب سے چلتی ہے، یونائیٹڈ نیشنز کو آپ پہلے ہی جانتے ہیں، کسی بھی فورم پر چلے جائیں تو جتنی آپ کی دنیا میں ریلیونس ہے یا کامن نیشنل انٹرسٹ ہوتی ہے ٹریڈنگ کی ہو اکانومی کی ہو سوشل ہو اسی طرح دنیا لیڈ کرتی ہے، میں نہیں سمجھتا کہ اگلے ہی دن یونائیٹڈ سٹیٹس سے اگلے ہی دن مذمتی قرارداد منظور ہو جائے گی یا کوئی وارننگ جاری کر دیں گے میرا نہیں خیال کہ ایسا ہو۔

تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ان کو بالکل سپورٹ نہیں ملی بھارت کا جو قد کاٹھ ہے پاکستان کے مقابلے میں دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے ڈیڑھ ارب ان کی آبادی ہے ان کے پاس جو لیورز ہیں انٹرنیشنل ڈپلومیسی کو انٹرنیشنل پلیئرز کو مینوورکرنے کے پاکستان کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں، روس کا آپ نے ذکر کیا،پوتن نے کال کی لیکن جو 2 مئی کو انھوں نے ایس جے شنکر کو کال کی ان کے وزیر خارجہ نے اور کل پاکستان کے وزیر خارجہ کو کال کی اگر ان کا ریڈ آؤٹ دیکھیں، جو ایس جے شنکر کے ساتھ انھوں نے بات کی انھوں نے تو اس کو لنک کر دیا جو پہلگام والا واقعہ ہے کشمیر کے ساتھ۔

مقبول خبریں