لندن:
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی بحالی ایک حقیقت بن چکی ہے اور صرف اصلاحات نہیں بلکہ پاکستان خود کو مکمل تبدیل کر رہا ہے۔
وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق لندن میں عالمی سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ معیشت میں بہتری آئی ہے، 3.6 کھرب روپے کا پرائمری بجٹ سرپلس ہے، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور اپریل میں افراطِ زر 0.3 فیصد پر آگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان برآمدات اور پیداوار پر مبنی پائیدار ترقی کی طرف گامزن ہے۔
ان کا کہنا تھا ریئل اسٹیٹ، ریٹیل اور زرعی شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لارہے ہیں، ایف بی آر کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن پر بھی کام جاری ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا 2028 تک تانبے سے سالانہ 2.8 ارب ڈالر کی برآمد متوقع ہے، پاکستان آئی ٹی فری لانسنگ میں دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے، پانڈا بانڈ اور قرضہ جات کی مؤثر حکمت عملی پر کام جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے آبی حقوق کی معطلی ناقابل قبول ہے، بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام جاری رہےگا۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی بحالی ایک حقیقت بن چکی ہے، پاکستان صرف اصلاحات نہیں کر رہا بلکہ خود کو مکمل تبدیل کر رہا ہے۔