انسپکٹر جنرل اور ڈی آئی جی جیل کے درمیان تنازع سرد جنگ کی صورت اختیار کرگیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی آئی جی جیل حسن سہتو نے آئی جی جیل قاضی نظیر کے خلاف سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ کو باضابطہ شکایتی خط ارسال کر دیا۔
ڈی آئی جی جیل حسن سہتو کی جانب سے لکھے گئے خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آئی جی جیل قاضی نظیر نے واٹس ایپ کے سرکاری گروپ میں یکم مئی سے توہین آمیز اور نامناسب پیغامات بھیجنے کا سلسلہ شروع کیا، جو 3 مئی کو شدت اختیار کر گیا۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ بالآخر حالات اس حد تک خراب ہوگئے کہ آفیشل واٹس ایپ گروپ کو بند کرنا پڑا۔ ڈی آئی جی جیل کے مطابق، گروپ بند ہونے کے باوجود بدکلامی کا سلسلہ نہ رُکا اور آئی جی جیل قاضی نظیر نے نجی پیغامات میں بھی مبینہ طور پر توہین آمیز زبان استعمال کی، جس کے بعد ڈی آئی جی نے ان کا فون نمبر بلاک کر دیا۔
ڈی آئی جی جیل حسن سہتو نے چیف سیکریٹری سے فوری انکوائری کی درخواست کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اس رویے کا نوٹس لیا جائے تاکہ ادارے کی ساکھ مزید متاثر نہ ہو۔
ذرائع کے مطابق اعلیٰ سطح پر تناؤ سے محکمہ جیل خانہ جات میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔ اگر الزامات ثابت ہو گئے تو محکمہ جیل میں بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں۔