کراچی:
انسپیٹر جنرل (آئی جی) آف پولیس سندھ غلام نبی میمن نے کراچی کے علاقے شرافی گوٹھ میں افسوس ناک ٹریفک حادثے میں اسسٹنٹ پروفیسر افتخار احمد کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر کہا کہ زخمی کو بروقت اسپتال منتقل کر دیا جاتا تو قیمتی جان کو بچایا جا سکتا تھا، شہری زخمیوں کی بلاخوف مدد کریں اور ادارے تعاون کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حادثے کی صورت میں مدد کرنا ہر شہری کا اخلاقی، قانونی اور مذہبی فرض بھی ہے، خون کا ضیاع، مہلک زخم اور غیرضروری تاخیر متاثرہ شہری کی ہلاکت کا سبب بنتی ہے۔
آئی جی سندھ نے عوام سے اپیل کی کہ قانونی پیچیدگیوں کا خوف بے بنیاد ہے، زخمی کی مدد کریں، ایک جان بچانا پوری انسانیت بچانے کے مترادف ہے، جان بچانا صرف ایک عمل نہیں بلکہ یہ ایمان کا تقاضا ہے۔
غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ حادثے پر خاموشی نہیں، حرکت کیجیے، زخمی کی مدد کیجیے کیونکہ ہرزندگی قیمتی ہے، شہری بلا خوف مدد کریں، پولیس اور سول ادارے مکمل تعاون کریں گے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ مدد کرنے والے شہری "مسیحا" ہیں، انہیں عزت و تحفظ دیا جائے گا، حادثے کے بعد مضروب کی مدد سے انکار نہ کریں، چھوٹی سی کوشش کسی کی زندگی بچا سکتی ہے، شہری حادثات کے بعد لوگوں کی جانیں بچانے کے لیے قدم بڑھائیں۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے مزید کہا کہ سول اداروں بشمول پولیس کے فرائض اور ذمہ داری عوامی تعاون اور سپورٹ کے بغیر مکمل طور پر ممکن نہیں ہوسکتی۔